Urdu News

فرانس میں یو پی آئی اور روپے کارڈ جلد شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

فرانس میں یو پی آئی اور روپے کارڈ جلد شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

پیرس میں جاری  ویواٹیک 2022 کے دوران  فرانس میں ہندوستانی سفیر  کا بیان

  پیرس، 17؍جون

یورپ کی سب سے بڑی اسٹارٹ اپ کانفرنس  ویواٹیک 2022 میں ہندوستان کو "سال کا بہترین ملک" کے طور پر تسلیم کیے جانے کے بعد فرانس میں  ہندوستانی سفارت کار نے کہا  ہے کہ ہندوستان کا یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (  یو  پی آئی ) اور روپے کارڈ جلد ہی فرانس میں قبول کیے جائیں گے۔  ایک  خاص بات چیت میں فرانس میں ہندوستانی سفیر، جاوید اشرف نے کہا،بھارت نے نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا ، انٹرنیشنل اور فرانس کے لائرا نیٹ ورک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو)پر دستخط کرکے فرانس میں یہ عمل شروع کیا ہے۔ 

اشرف نے کہا کہ جب وہ سنگاپور کے سفیر تھے تو انہوں نے شہر ریاست میں بھیم کیو آر اور روپے کارڈ لانچ کرنے کی کوشش کی۔ہم نے کوشش کی اور کامیابی سے  انہیں لانچ کیا۔  زیادہ تر تجارتی سامان یو پی آئی  ادائیگیوں اور روپے کارڈز کو قبول کر رہے ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہم یورپ میں بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ ہم جلد ہی فرانس میں یو پی آئی اور  روپے کارڈ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں اس پر فرانس میں مرکزی بینک، ریگولیٹر کے ساتھ ساتھ کمپنیوں سے بھی بات کرنی ہوگی۔ فرانس میں، ڈیجیٹل ادائیگی کا استعمال بہت کم ہے۔ لیکن اسے مربوط اور ہموار ہونے کی ضرورت ہے۔

 اس میں کارکردگی کا فقدان ہے جیسا کہ ہمارے پاس ہندوستان میں ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل ادائیگی کے ہموار اور شفاف طریقے کے بارے میں بھی اپنا تجربہ شیئر کیا اور بتایا کہ یہ فرانس میں کتنا موثر ہو سکتا ہے۔ سفیر نے کہا کہ ایک بار وہ ڈاکٹر کے پاس گئے لیکن ان کے پاس ادائیگی کے لیے نقد رقم یا چیک نہیں تھا۔"ڈاکٹر نے اسے نقد یا چیک کے ذریعے ادائیگی کرنے کو کہا۔  اسے نقد رقم نکالنے اور ڈاکٹر کو ادائیگی کرنے کے لیے اے ٹی ایم جانا پڑتا ہے۔ اگر یو پی آئی  فرانس میں آتا ہے تو اس سے فرانس کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ اگر ہم یو پی آئی  کے فوائد کو فرانس کے لوگوں کے ساتھ بانٹتے ہیں، تو وہ اسے قبول کریں گے۔

  ریگولیٹرز، بینک اور کمپنیاں اسے قبول کریں گے۔ اگر ہم اسے بینک آف فرانس میں لاگو کرتے ہیں، تو مجھے لگتا ہے کہ ہم اسے یورپی یونین کے لیے بھی آگے بڑھا سکیں گے۔ تاہم، سفیر نے کہا، ہمیں سب سے پہلے فرانس سے شروعات کرنی ہوگی۔ کچھ بینک جیسے سوسائٹے جنرلے، بی این پی  پاری بس وغیرہ کی ہندوستان میں موجودگی ہے اور وہ یو پی آئی کی کامیابی کی کہانی جانتے ہیں۔ جیسا کہ ہندوستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی دنیا کی قیادت کر رہا ہے، اشرف نے کہا کہ اس نے دنیا میں سیمی کنڈکٹر کی کمی کے مسئلے کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔

ہندوستان نے نہ صرف حل کے بارے میں بات کی بلکہ مصنوعات کے ساتھ بھی آیا۔ اگر ہم وندے بھارت ٹرین کے بارے میں بات کریں جو ہندوستان میں تیار کی گئی ہے تو مجھے یقین ہے کہ ہم 5-6 سال کے اندر یورپ میں وندے بھارت ٹرین دیکھیں گے۔ دریں اثنا، یورپ کی سب سے بڑی اسٹارٹ اپ کانفرنس ویوا ٹیک 2022 ایونٹ نے ہندوستان کو "سال کا بہترین ملک" کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ سفیر نے کہا کہ صدر ایمینوئل میکرون اور وزیر اعظم نریندر مودی دونوں نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو 21ویں صدی میں اسٹریٹجک شراکت داری کا مرکزی ستون بنا دیا ہے۔

Recommended