’’انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں عالمی شہرت یافتہ شاعر ذکی طارق بارہ بنکوی کی بیٹی امِ اقراء نے امتیازی نمبر حاصل کئے‘‘
سعادت گنج،بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)
شری گاندھی پنچایت انٹر کالج میں انٹر میڈیٹ کے امتحان میں سب سے زیادہ 82 فیصد نمبر حاصل کرکے امِ اقراء نے اپنے والدین کریمین اور اساتذہ کرام کے ساتھ اسکول کا بھی نام روشن کیا ۔
کہتے ہیں کہ بچوں کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہوا کرتی ہے اور یہیں سے وہ اپنے حصول علم کی شروعات کرتے ہیں۔ یقینا اس درسگاہ کے اصول وضابطے اگر عمدہ ہوں تو پھر اس کی بھٹی میں پکنے والی شئی بھی تپ کر کندن ضرور بن جائے گی۔ اس کی ایک قوی اور بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں مادری زبان میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کے بہترین مواقع دستیاب ہوتے ہیں۔آج جس قدر آپ کامیاب اور ناکام افراد کی کہانیاں اور قصے پڑھتے و سنتے ہیں اس کے پیچھے ان کی اپنی محنت و مشقت کے ساتھ ساتھ اس کے اول ترین درسگاہ کی خوبیوں اور خامیوں کا بھی عمل دخل ہوتا ہے۔
مذہب اسلام نے بھی اپنے ماننے والوں کو حصول علم کی بڑی تاکید کی ہے۔ قرآن کریم کی پہلی آیت کریمہ ہی میں جس قدر پُرکشش پیرائے میں قوم مسلم کی توجہ علمی خاک چھاننے کی طرف مبذول کرائی گئی ہے وہ صرف اور صرف مذہب اسلام ہی کا خاصہ ہے۔ اب چاہے وہ دینی علم ہو یا دنیاوی علم، ہاں! دینی علم کی تحصیل اس قدر فرض ہے کہ آپ اپنے عقائد و نظریات کی حفاظت کر سکیں۔
آجBoard of High School and Intermediate Education Uttar-Pradesh کے تحت دسویں اور بارہویںClass کا نتیجہ برآمد ہواہے۔ یہ ظاہر سی بات ہے کہ اس امتحان میں جہاں بہت سے طلبہ کامیاب ہوئے ہوں ہیں وہیں کچھ ناکام بھی ہیں، کچھ چند نمبروں کی وجہ سے کامیابی کی دہلیز پر قدم نہیں رکھ پائے ہیں تو کچھ اپنی انتھک کوششوں کے بل بوتے سرخرو ہوئے ہیں۔ ہم اس موقع پر کامیاب اور ناکام دونوں طالب علموں کو مبارکبادی کے سوغات پیش کرتے ہیں۔ کامیاب افراد سے ہمیں امید ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اپنے پسندیدہ میدان میں طبع آزمائی کریں گے اور ناکام طلبا دوبارہ نئے عزم و استقلال کے ساتھ اٹھیں گے تا کہ وہ خوب محنت و لگن کے ساتھ مطالعہ و کتب بینی میں مصروف ہو سکیں۔ (انشاءاللہ)
اس مبارک موقع پر ہم خصوصاً عصر حاضر کے مشہور اور منفرد لہجہ کے شاعر جناب ذکی طارق بارہ بنکوی کی صاحبزادی اُمِ اِقراء کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے والدین کریمین، اساتذہ کرام اور اعزہ و اقربا کو مبارکبادی کے گلدستے پیش کرتے ہیں کہ آپ لوگوں کی توجہ، محنت و مشقت اور شفقت و پیار سے ہی آج اُمِ اقرا نے اعلٰی نمبروں سے کامیابی حاصل کر کے اپنے سماج و معاشرے کا نام روشن کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اُمِ اقرا " شری گاندھی پنچایت انٹر کالج،سعادت گنج بارہ بنکی (یو-پی) کی طالبہ ہے اور اس مرتبہ اس نے اپنے انٹر کے امتحان میں 82 فیصد نمبر حاصل کر کے جہاں مسلم کمیونٹی کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے وہیں اس حقیقت کا بھی واضح ثبوت فراہم کیا ہے کہ "قوم کی بیٹیاں کسی سے بھی کم نہیں ہیں، اگر وہ چاہیں تو فلاح و ظفر سے ہمکنار ہوتے ہوئے اوج ثریا سے بھی پار جا سکتی ہیں"۔
اُمِّ اقرا کی یہ بھی قابل رشک پلاننگ ہے کہ وہ مستقبل میں ایک کامیابTeacher بن کر اپنے سماج کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔یعنی تعلیم و تعلم سے وہ زندگی بھر کے لیے اپنا گہرا رشتہ قائم کرنا چاہتی ہے تا کہ معاشرے کو خوبصورت علمی گہوارہ بنانے کے لیے وہ اس کی تعمیر و ترقی کے تمام خواب شرمندۂ تعبیر کرا سکے۔ یقیناً اُمِّ اقرا کی اس اعلیٰ کامیابی اور اس قدر بلند خواب کے پیچھے ان کے والدین کریمین کی عمدہ تربیت و پرورش بھی کام کر رہی ہے۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ مولیٰ اس کے تمام خواب پورا فرمائے، والدین،اساتذہ اور اعزہ و اقربہ کو جزائے خیر سے نوازے تا کہ وہ مستقبل میں بھی اپنے تمام نیک اہداف بآسانی حاصل کر سکے۔آمین