وزیر اعظم نریندر مودی نے 21ویں صدر میں بھارت کی ترقی کے لیے خواتین کو طاقتور بنانے کو لازمی بتاتے ہوئے کہا کہ ڈبل انجن حکومت نے گزشتہ 8سالوں میں خواتین کو ترقی یافتہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج فوج سے لے کر خاندان تک خواتین کی بہبود کو دھیان میں رکھ کر پالیسیاں بنائی جارہی ہیں۔وزیراعظم مودی نے ہفتہ کو گجرات کے بڑودہ میں 21000 کروڑ روپئے کے بقدر کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر مستفیدین، وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکزی اور ریاستی وزراء، عوامی نمائندگان اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
آج کے پروگرام میں 21000 کروڑ روپئے کے بقدر پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروجیکٹس گجرات کی ترقی کے توسط سے بھارت کے ترقی کے تصور کو تقویت بہم پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زچگی کی صحت، ناداروں کے لیے مکانات، کنکٹیویٹی اور اعلیٰ تعلیم جیسے شعبوں میں یہ زبردست سرمایہ کاری گجرات کی صنعتی ترقی کو قوت عطا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ، ان پروجیکٹوں میں سے متعدد پروجیکٹوں کا تعلق، صحت، تغذیہ اور خواتین کی اختیارکاری سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں کو ماں کالیکا کے آشیرواد سے ایک نیا سہارا ملا ہے۔ مجمع میں موجود متعدد جانے پہچانے چہروں کو پہچانتے ہوئے انہوں نے کہا، ”خواتین کی تیز رفتار ترقی اور ان کی اختیارکاری 21ویں صدی کے بھارت کی تیز رفتار ترقی کے لیے مساوی طور پر اہمیت کی حامل ہے۔آج بھارت خواتین کی ضرورتوں اور اْمنگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کر رہا ہے اور فیصلے لے رہا ہے۔“ وزیر اعظم نے کہا کہ تمام شعبوں میں خواتین کے لیے مواقع فراہم کرائے گئے ہیں اور حکومت نے ان کے دورانیہ حیات کے ہر مرحلے کو ذہن میں رکھتے ہوئے خواتین کی اختیار کاری کے لیے اسکیمیں وضع کی ہیں۔ ”وڈودرا ماترو شکتی کے جشن کے لیے ایک موزوں شہر ہے کیونکہ یہ ایک ماں کی طرح سنسکار دینے والا شہر ہے۔ وڈودرا سنسکاروں کا شہر ہے۔ یہ شہر یہاں آنے والوں کا ہر طرح سے خیال رکھتا ہے، ان کی خوشیوں او ر غم میں ان کا ساتھ دیتا ہے اور انہیں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔“ وزیر اعظم نے کہا کہ اس شہر نے سوامی وویکانند، مہارشی اروِند، وِنوبا بھاوے اور باباصاحب امبیڈکرجیسی شخصیات کو ترغیب فراہم کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2014 میں انہیں وڈودرا اور کاشی وشوناتھ دونوں سے آشیرواد حاصل ہوا۔ انہوں نے زچگی اور خواتین کی صحت کی اہمیت کا ذکر کیا۔ ماں کی صحت نہ صرف اس کے لیے، بلکہ پورے کنبے خصوصاً بچے کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”دو دہائی قبل جب گجرات نے مجھے خدمت کا موقع دیا، اس وقت یہاں سوئے تغذیہ ایک بہت بڑی چنوتی تھی۔ تب سے ہم نے اس سمت میں ایک کے بعد ایک کام کرنے شروع کیے، جس کے اچھے نتائج آج نظر آرہے ہیں۔“وزیر اعظم نے قبائلی علاقوں میں سکل سیل بیماری سے نمٹنے کے لیے اقدامات کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ماہ ستمبر کو ’پوشن ماہ‘ یعنی تغذیہ کے مہینے کے طور پر منانے کا فیصلہ گجرات میں خواتین کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ تغذیہ کے علاوہ، حکومت نے سووَچھ بھارت اور اْجوَلا جیسی اسکیموں کے ذریعہ خواتین کو سازگار ماحول فراہم کرانے کے لیے بھی کام کیا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا، ”ہم نے فیصلہ سازی میں مزید مواقع فراہم کیے ہیں تاکہ گجرات میں خواتین کو ہر سطح پر ترقی دی جا سکے۔ خواتین کی انتظام کاری صلاحیت کو سمجھتے ہوئے، بہنوں کو گاؤں سے متعلق متعدد پروجیکٹوں میں قائدانہ کردار دیے گئے ہیں۔“ انہوں نے کنبے کی مالی فیصلہ سازی میں خواتین کے لیے مرکزی کردار کو یقینی بنانے کے سلسلے میں عہد بستگی کا بھی اعادہ کیا۔ جن دھن یوجنا کھاتے، مدرا یوجنا اور سواروزگار یوجنا اس کاز کے لیے تعاون فراہم کر رہی ہیں۔ جناب مودی نے شہری ناداروں اور متوسط طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ شہری نادار کنبوں کو پہلے ہی 7.5 لاکھ مکانات فراہم کرائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4.5 لاکھ متوسط کنبوں کو مکانات کی تعمیر میں مدد حاصل ہو چکی ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مناسب کرایہ اور سواندھی جیسی اسکیمیں دیہی ناداروں اور متوسط طبقات کو مدد فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہبودی اقدامات کے علاوہ ریاست کی صنعتی اور بنیادی ڈھانچہ ترقی کے لیے بھی کام جاری ہے۔