ہندوستان نے افغانستان میں رہ رہے 100 سے زائد سکھوں اور ہندوؤں کو ای- ویزا دیا
افغانستان کی راجدھانی کابل میں ہفتہ کو کارتے پروان گرودوارہ صاحب پر ہوئے حملے کی ذمہ داری طالبان مخالف دہشت گرد گروپ داعش / آئی ایس آئی ایس نے لی ہے۔ یہ جانکاری خلیج ٹائمس نے اتوار کو دی۔ اس حملے کے بعد سلامتی کے مد نظر ہندوستان کی وزارت داخلہ نے افغانستان میں رہ رہے 100 سے زائد سکھوں اور ہندوؤں کو ترجیح کی بنیاد پر ای -ویزا دیا ہے۔دہشت گرد گروپ داعش نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ذمہ داری لیتے ہوئے کہا ہے کہ کارتے پروان گرودوارے پر اس کے جنگجو نے حملہ کیا ہے۔
یہ حملہ پیغمبر محمدﷺ پر کئے گئے قابل اعتراض تبصرے کا جواب ہے۔اقوام متحدہ کے دہشت گرد انسداد دفتر کے انڈر سکریٹری جنرل بلادیمیر وورونکوف کا کہنا ہے کہ داعش خطرناک دہشت گرد گروپ ہے۔ سیریا اور عراق میں اس کے چھ سے دس ہزار جنگجو ہیں۔ داعش کے جنگجو گھات لگا کر سڑکوں کے کنارے حملہ کرتے ہیں اور بھاگ نکلتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ کارتے پروان گرودوارہ صاحب پر ہوئے دہشت گرد حملے میں دو لوگ مارے گئے۔ حملے کے وقت گرودوارے میں تقریباً 30 لوگ تھے۔ اس درمیان افغانستان سکیورٹی اہلکاروں نے دھماکہ خیز مواد سے لدے ایک گاڑی کو گرودوارے میں داخل ہونے سے روک کر بڑے واقعہ کو ٹال دیا تھا۔
طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے سکیورٹی جوانوں نے تین حملہ آوروں کو مار گرایا ہے۔اس درمیان بھارت نے اس حملے کے بعد ہندوستانی نڑاد لوگوں کی سلامتی کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ای- ویزا دیاہے۔ وزارت داخلہ نے افغانستان میں رہ رہے 100 سے زائد سکھوں اور ہندوؤں کو ترجیح کی بنیاد پر ای- ویزا دیا ہے۔