قومی سیاست کا مرکز بنا گوہاٹی
گوہاٹی، 22 جون (انڈیا نیرٹیو)
مہاراشٹر کی سیاست کا ہاٹ اسپاٹ گجرات کے سورت سے بدل کر آسام کی راجدھانی گوہاٹی ہو گیا ہے۔ شیوسینا کے بااثر لیڈر ایکناتھ شند اپنے ساتھی وزرا اور ایم ایل ایز کے ساتھ بدھ کی صبح تقریباً 5.30 بجے ایک خصوصی چارٹرڈ فلائٹ سے گوہاٹی کے بورجھار کے لوک پریہ گوپی ناتھ بوردلوئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔
بتایا گیا ہے کہ آسام ریاستی بی جے پی لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ پلوو لوچن داس اور ایم ایل اے سشانت برگوہائیں نے شیوسینا کے لیڈروں کا خیرمقدم کیا۔ سبھی کو ہوائی اڈے سے آسام اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (اے ایس ٹی سی) کی خصوصی بس کے ذریعے گوہاٹی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل ریڈیسن بلیو لے جایا گیا جہاں سب کو ٹھہرایا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کل 40 ایم ایل ایز ریڈیسن بلیو ہوٹل پہنچے ہیں، جن میں سے 33 شیوسینا کے ہیں اور 7 آزاد اور دیگر ہیں۔
ہوٹل کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ ہوٹل میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ ایم ایل اے کی سیکورٹی کے لیے تین سطحی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں جس میں سی آر پی ایف، آسام پولیس بٹالین اور آسام پولیس شامل ہیں۔
میڈیا کی بڑی تعداد صبح سے ہوٹل کے باہر جمع ہے۔ ہوٹل کے اندر کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ایم ایل اے کو سورت سے گوہاٹی کیوں لایا گیا اس کو لے کر کئی طرح کی باتیں ہورہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ممبئی سے سورت پہنچنا کافی آسان تھا۔ لیکن، گوہاٹی تک پہنچنا کافی مشکل ہے۔
ایسے میں یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ آسام حکومت کے دو وزیر ہوٹل ریڈیسن بلیو پہنچ گئے ہیں۔ تاہم کون سے وزیر ہوٹل پہنچے ہیں، یہ معلوم نہیں ہو سکا۔ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آسام پردیش بی جے پی شیوسینا کے تمام ایم ایل ایز کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں کوئی باضابطہ بات سامنے نہیں آئی ہے۔ مجموعی طور پر گوہاٹی اس وقت قومی سیاست کا مرکز بن چکا ہے۔