Urdu News

ہائی کورٹ نے کنگنا رناوت کے بنگلے کے انہدام کوغلط قراردیا

ہائی کورٹ نے کنگنا رناوت کے بنگلے کے انہدام کوغلط قراردیا

<h3 style="text-align: center;">ہائی کورٹ نے کنگنا رناوت کے بنگلے کے انہدام کوغلط قراردیا</h3>
<p style="text-align: right;">ممبئی ، 26 نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ فلمی اداکارہ کنگنا رناوت کے پالی ہل بنگلے کا انہدام غلط تھا۔ ہائی کورٹ نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کو اس نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے اس کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے بھی کنگنا رناوت کے ٹویٹ کو غلط قراردیتے ہوئے اس طرح کاٹویٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا۔</p>
<p style="text-align: right;">فلمی اداکارہ کنگنا رناوت اور شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت کے مابین ٹویٹ جنگ کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن نے پالی ہل پر کنگنا رناوت کے بنگلے پرکارروائی کی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس کےخلاف کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے ہائی کورٹ میں بنگلےمیں ہوئے نقصان کے لیے کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہائی کورٹ کے جج شاہ رخ کتھاوالا اور ریاض چھاگلہ نے کہا کہ کنگنا رناوت کا بنگلہ نیا نہیں بلکہ پرانا تھا۔ اس بنگلے پر ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ کارروائی کا نوٹس بھی غلط تھا۔ ہائی کورٹ نے کنگنا رناوت کے بنگلےکو مسمار کرنے کی کارروائی کے دوران ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے ایک علیحدہ افسر کی تقرری کے لئے ایک حکم بھی جاری کیا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کو بھی مارچ 2021 تک اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔</p>.

Recommended