نئی دہلی 26،جون
خلائی شعبے میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی طرف سے کی گئی پیشرفت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو نشریات ' من کی بات' میں کہا کہ ملک پیچھے نہیں رہ سکتا کیونکہ نوجوان آسمان کو چھونے کو تیار ہیں۔اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' کے 90ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم مودی نے کہا، "بچپن میں، آسمان پر چاند اور ستاروں کی کہانیاں سب کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ نوجوانوں کے لیے آسمان کو چھونا خوابوں کو پورا کرنے کا مترادف ہے۔
آج جب ہمارا ہندوستان بہت سارے میدانوں میں کامیابی کے آسمان کو چھو رہا ہے تو آسمان یا خلاء اس سے کیسے اچھوتا رہ سکتے ہیں!پچھلے کچھ سالوں میں خلائی شعبے سے متعلق بہت سے بڑے کارنامے ہمارے ملک میں انجام پائے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ملک کی ان کامیابیوں میں سے ایک ان-اسپیس نامی ایجنسی کا قیام ہے، ایک ایجنسی جو ہندوستان کے نجی شعبے کے لیے خلائی شعبے میں نئے مواقع کو فروغ دے رہی ہے۔" انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے تک شاید ہی لوگوں نے ہندوستان میں خلائی شعبے میں اسٹارٹ اپس کے بارے میں سوچا ہو۔ لیکن آج ایسے اسٹارٹ اپس کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔
وزیر اعظم نے چنئی اور حیدرآباد کے دو اسٹارٹ اپس – اگنکول اور اسکائی روٹ کا ذکر کیا جو ایسی لانچ گاڑیاں تیار کررہے ہیں جو چھوٹے پے لوڈ کو خلا میں لے جائیں گی۔ اس کے ذریعے خلائی سفر کی لاگت میں نمایاں کمی آنے کا اندازہ ہے۔ انہوں نے حیدرآباد میں قائم اسٹارٹ اپ دھروا اسپیس کا مزید تذکرہ کیا جو سیٹلائٹ تعینات کرنے والوں اور سیٹلائٹس کے لیے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے سولر پینلز پر کام کر رہا ہے۔ پی ایم مودی نے دگنتارا کے تنویر احمد کے بارے میں بات کی یہ ایک اور خلائی اسٹارٹ اپ جو خلا میں فضلہ کو نقشہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ دگنتارا اور دھروا اسپیس دونوں 30 جون کو اسرو کی لانچ وہیکل سے اپنا پہلا لانچ کرنے جا رہے ہیں۔