Urdu News

مرکزی وزیر زراعت نے ناگالینڈ میں نیشنل متھن ریسرچ سینٹر، آئی سی اے آر انسٹی ٹیوٹ اور فارم کا دورہ کیا

مرکزی وزیر زراعت نے فارم مشینری ٹیکنالوجی سمٹ کا افتتاح کیا


زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے اپنے ناگالینڈ کے دورے کے پہلے دن انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ، آئی سی اے آر کے نیشنل ریسرچ سینٹر متھن اور انناس کے فارم کا دورہ کیا۔ جناب تومر نے کہا کہ حکومت ہند آتم نربھر بھارت مہم میں ’ووکل فار لوکل‘ کے تھیم پر مسلسل کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس کے لیے پہل کی، اس پر خصوصی زور دیا گیا اور اسے ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے مشن موڈ پر لیا گیا ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ متھن پر قومی تحقیقی مرکز شمال مشرقی ہندوستان کا ایک منفرد حیاتیاتی وسیلہ ہے اور اسے محفوظ رکھنا ہر کسی کی ذمہ داری ہے۔

"پہلے متھن کو فری رینج سسٹم میں پالا جاتا تھا، لیکن اب جیسے جیسے زراعت بڑھ رہی ہے، جنگل کا رقبہ کم ہو رہا ہے، اس لیے کسانوں کو آئی سی اے آر-این آر سی کے تیار کردہ نیم گہرے نظام کے تحت متھن کو پالنے کے متبادل طریقے اپنانے چاہئیں،“ انھوں نے کہا۔

جناب تومر نے ایسی ٹیکنالوجیز تیار کرنے میں انسٹی ٹیوٹ کی کامیابی کی تعریف کی جس سے متھن کے کسانوں کی معاشی ترقی میں فائدہ پہنچا ہے، ساتھ ہی انھوں نے دلچسپی پیدا کرکے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرکے کسانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے مرکز کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انھوں نے کسانوں کے زیادہ سے زیادہ فائدے کے لیے متھن (گائے کی ایک نسل) کے استعمال پر مزید تحقیق پر بھی زور دیا۔ جناب تومر نے انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا کہ وہ دودھ کی غذائیت اور علاج کی خصوصیات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیق کرے اور ایک کاروباری ماڈل تیار کرے اور کہا کہ قدرتی کھیتی کے متبادل ماڈل کے طور پر متھن کے گوبر اور پیشاب کی کھاد کی صلاحیت کو تلاش کیا جانا چاہیے۔ جناب تومر نے متھن فارم اور نمائشی اسٹال کا بھی دورہ کیا جس میں مرکز کی طرف سے تیار کردہ مختلف ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کی نمائش کی گئی تھی۔ انھوں نے مرکز کی طرف سے تیار کردہ ٹیکنالوجیز، جیسے فیڈ بلاکس، منرل بلاک ڈسپنسر اور خطے کے لیے مخصوص معدنی مرکبات پر تبادلہ خیال کیا۔ جناب تومر نے اس موقع پر ایک پودا بھی لگایا۔ استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے، این آر سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایم ایچ خان نے گزشتہ 33 سالوں کے دوران ادارے کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔



جناب تومر نے آئی سی اے آر کے ناگالینڈ سنٹر کا بھی دورہ کیا جو کہ 1975 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ مرکز زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں تحقیق، توسیع اور انسانی وسائل کی ترقی کی سرگرمیوں کو فروغ دے کر ناگالینڈ کے لیے مختلف سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ دیما پور، پیرین، ووکھا، کیفیرے اور لانگلینگ اضلاع میں مرکزی حکومت کے 5 کرشی وگیان کیندروں کے مضبوط نیٹ ورک کے ذریعے ترقی یافتہ ٹیکنالوجیوں کے پھیلاؤ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت مختلف اسکیموں، تحقیق اور توسیعی سرگرمیوں کے ذریعے قبائلیوں کی روزی روٹی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس آئی سی اے آر سنٹر نے ناگالینڈ کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کے لیے مختلف زرعی موسمی حالات کے لیے 5 جگہ مخصوص مربوط فارمنگ سسٹم کے ماڈلز تیار کیے ہیں۔ آئی سی اے آر سینٹر کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے ان سے کہا کہ وہ متحرک ہو کر کام کریں۔ 

جناب تومر نے بعد میں وولوام گاؤں میں انناس کے کھیت کا دورہ کیا اور کسانوں کی پیداواری تنظیم (ایف پی او) کے اراکین سے بات چیت کی۔ اس موقع پر ناگالینڈ کے وزیر زراعت جناب جی کیتو، مرکزی باغبانی کمشنر ڈاکٹر پربھات کمار، باغبانی اور سرحدی امور کے ناگالینڈ کے مشیر، مرکزی زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب ماتھونگ ینتھن، آئی سی اے آر ریسرچ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوپم مشرا کے ساتھ دیگر حکام، سائنسدان اور کسان موجود تھے۔

   **************

Recommended