Urdu News

خام تیل پر 23,250 روپے فی ٹن سیس عائد ، خام تیل کی درآمد اس سیس سے مشروط نہیں ہوگی

پیٹرول اور ڈیزل کی برآمدات

 

30 جون 2022 کو کسٹم ڈیوٹی کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

1- سونے پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ

سونے پر کسٹم ڈیوٹی 10.75 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دی گئی ہے۔

سونے کی درآمدات میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ مئی کے مہینے میں مجموعی طور پر 107 ٹن سونا درآمد کیا گیا اور جون میں بھی درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سونے کی درآمدات میں اضافہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر دباؤ ڈال رہا ہے۔ سونے کی درآمد کو روکنے کے لیے کسٹم ڈیوٹی کو موجودہ 10.75 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔

II  پٹرولیم کروڈ، ایچ ایس ڈی، پٹرول اور اے ٹی ایف پر ڈیوٹی/سیس  

اے ۔ پیٹرولیم کروڈ

خام تیل پر 23,250 روپے فی ٹن (خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی -ایس اے ای ڈی کے ذریعے)  سیس لگایا گیا ہے۔

حالیہ مہینوں میں خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ گھریلو خام تیل پیدا کرنے والے بین الاقوامی قیمتوں کی برابر قیمتوں پر ہی  گھریلو ریفائنریوں کو خام تیل فروخت کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، گھریلو خام تیل پیدا کرنے والے منافع کما رہے ہیں۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے،  خام تیل  پر 23250 روپے فی ٹن سیس  عائد کیا گیا ہے۔ خام تیل کی درآمد اس سیس سے مشروط نہیں ہوگی۔

خام تیل مقامی پروڈیوسر کے ذریعہ بین الاقوامی قیمت  کے برابر  قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے۔

اس سیس کا گھریلو پٹرولیم مصنوعات/ ایندھن کی قیمتوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

مزید برآں، چھوٹے پروڈیوسرز، جن کی گزشتہ مالی سال میں خام تیل کی سالانہ پیداوار 20 لاکھ بیرل سے کم ہے، اس سیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

اس کے علاوہ، پچھلے سال کے دوران اضافی پیداوار کی ترغیب دینے کے لیے، خام تیل کی اتنی مقدار پر کوئی سیس نہیں لگایا جائے گا جو ایک خام پروڈیوسر کے ذریعہ پچھلے سال کی پیداوار سے زیادہ پیدا کیا گیا ہو۔

 

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، اس اقدام سے خام تیل کی قیمتوں یا پیٹرولیم مصنوعات اور ایندھن کی قیمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

 بی ۔ایچ ایس ڈی اور پیٹرول

پیٹرول اور ڈیزل کی برآمدات پر پیٹرول پر 6 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 13 روپے فی لیٹر کے حساب سے خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی/سیس عائد کیے گئے ہیں۔

جہاں حالیہ مہینوں میں خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، وہیں ایچ ایس ڈی اور پیٹرول کی قیمتوں میں بھی تیز اضافہ دیکھا گیاہے ۔ ریفائنر ان مصنوعات کو عالمی سطح پر مروجہ قیمتوں پر برآمد کرتے ہیں، جو بہت زیادہ ہیں۔ چونکہ برآمدات بہت زیادہ منافع بخش ہوتی جا رہی ہیں، لہذایہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ ریفائنر مقامی مارکیٹ میں اپنے پمپ خشک کر رہے ہیں۔

اس کے پیش نظر ان کی برآمدات پر پیٹرول پر 6 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 13 روپے فی لیٹر کے برابر سیس عائد کیے گئے ہیں۔

یہ سیس ملک سے ڈیزل اور پیٹرول کی کسی بھی برآمد پر لاگو ہوں گے۔

چونکہ  مذکورہ اقدام برآمدات کے تعلق سے کیاگیاہے ، لہذا اس کا ایچ ایس ڈی اور پیٹرول کی گھریلو خوردہ قیمتوں پر کوئی اثر نہیں ہے۔

ساتھ ہی، ڈی جی ایف ٹی کی طرف سے ایکسپورٹ پالیسی کی شرط عائد کی گئی ہے کہ برآمد کنندگان کو برآمدات کے وقت یہ اعلان کرنا ہوگا کہ موجودہ مالی سال میں شپنگ بل میں مذکور مقدار کا 50 فیصد مقامی مارکیٹ میں سپلائی کیا جا چکا ہے۔

ان اقدامات سے ڈیزل اور پٹرول کی گھریلو خوردہ قیمتوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس طرح گھریلو خوردہ قیمتیں بدستور برقرار رہیں گی۔ ساتھ ہی یہ اقدامات پٹرولیم مصنوعات کی گھریلو دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔

 سی – ایوی ایشن ٹربائن  فیول

ایوی ایشن ٹربائن فیول کی برآمدات پر 6 روپے فی لیٹر کی خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی (ایس اے ای ڈی ) عائد کی گئی ہے۔

ایچ ایس ڈی اور پٹرول کی طرح، اے ٹی ایف کی بین الاقوامی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اسی وجہ سےاسی بنیاد پر جو ڈیزل اور پیٹرول کے تعلق سے ذکرکی گئی ہے ، اے ٹی ایف کی برآمدات پر 6 روپے فی لیٹر کا سیس لگایا گیا ہے۔

اس اقدام سے ہوا بازی کی گھریلو قیمتوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

Recommended