ادے پور میں کنہیا لال ٹیلر کے قتل کیس میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی مسلسل گہلوت حکومت پر خوشامد کرنے کا الزام لگا رہی ہے، وہیں اب کانگریس پارٹی نے بھی کنہیا لال کے قاتل کو بی جے پی کا کارکن بتاتے ہوئے ہفتہ کو جوابی کارروائی کی ہے۔ قائد حزب اختلاف گلاب چند کٹاریا اور بی جے پی اقلیتی مورچہ کے کارکنوں کے ساتھ قاتل کی تصویر وائرل ہونے کے بعد اس معاملے میں سیاست تیز ہونے لگی ہے۔ کانگریس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی نے قاتل ریاض کے کسی بھی طرح سے بی جے پی سے تعلق کی تردید کی ہے۔ ہفتہ کو بی جے پی کے ریاستی دفتر میں پریس سے خطاب کرتے ہوئے اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر ایم صادق خان نے کہا کہ وہ ادے پور میں کنہیا لال قتل کیس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ایسے گھناؤنے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو ہمارے ملک میں اور نہ ہی دین اسلام میں ایسے کسی جرم کی اجازت ہے لیکن حضرت محمدؐ نے کسی چھوٹی جان کو بھی مارنے سے منع کیا ہے تو پھر ہم کسی غیر مسلح کو کیسے مار سکتے ہیں۔ ادے پور واقعہ ریاستی حکومت اور انتظامیہ کی مکمل ناکامی ہے۔ جہاں تک بڑے لیڈروں کے ساتھ کسی کارکن کی تصویر کھنچوانے کا معاملہ ہے، کوئی بھی شخص کسی کے ساتھ تصویر کھینچا سکتا ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کا پارٹی سے کوئی تعلق ہے۔
ادے پور قتل کیس کے کسی بھی ملزم کا ہمارے کسی کارکن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے اس کا ان کے سامنے والے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ عدلیہ سے ان کی درخواست ہے کہ اس معاملے کا جلد از جلد فیصلہ سنایا جائے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
اقلیتی محاذ کے ریاستی جنرل سکریٹری حمید خان نے کہا کہ ریاض کی جو تصویر ادے پور میں بی جے پی لیڈروں کے ساتھ وائرل ہوئی ہے، آپ یہ تصویر کسی بھی لیڈر یا کسی بھی مشہور شخصیت کے ساتھ کھڑے ہو کر حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اپنی پارٹی کا رکن ہے، اس کے پاس پارٹی میں رکنیت کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور وہ کبھی کسی بوتھ، منڈل یا ضلع کی ٹیم کا رکن نہیں رہا ہے۔ یہ پارٹی کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے راجستھان کے ادے پور میں ہونے والے گھناؤنے قتل عام کو لے کر دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کنہیا لال کے قاتل ریاض کے ساتھ اپوزیشن لیڈر گلاب چند کٹاریہ کی تصویریں شیئر کیں اور بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ "منہ میں قوم پرستی، بغل میں چھری، بی جے پی کانگریس پر الزام لگاتی ہے، لیکن آج جوکنہیا لال کے قاتل محمد ریاض کو لے کر جو انکشاف ہوا ہے اس کے بعد ھی اگر یہ سوال اٹھتا ہے کہ کانگریس سوال کیوں اٹھاتی ہے، تو معاف کیجئے اس ملک میں پھر بہت کچھ غلط ہو رہا ہے۔