Urdu News

مقبوضہ بلوچستان: چار بلوچ طالب علم پاکستانی فورسزکے ہاتھوں گمشدگی کا شکار

مقبوضہ بلوچستان میں پاکستان فوج کا ظلم و جبر جاری

کوئٹہ میں زیر تعلیم چار بلوچ طالب علم عید کی چھٹیوں پر گھر لوٹتے ہوئے راستے سے پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہوگئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی نے کوئٹہ سے تربت جانے والے چار بلوچ طالب علموں کو مستونگ کے قریب بس سے اتار کر حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 3 جولائی کی شام کوئٹہ سے مکران جانے والے الرؤف کوچ سے مستونگ کے مقام پر سی ٹی ڈی اور سول کپٹروں میں ملبوس مسلح افراد نے چار بلوچ طلباء کو اس وقت گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے جب وہ کوئٹہ سے تربت کی طرف ایک لوکل بس میں سفر کررہے تھیں،فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے طلباء کی شناخت جہانزیب بلوچ، عبدلنبی، طلال بلوچ، رحمت اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔جبری گمشدگی کا شکار طلباکا تعلق مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ سے ہے جبکہ طلباء اپنی عید کی چھٹیوں پر گھر لوٹ رہے تھے۔

مقبوضہ بلوچستان: پاکستانی فورسز کا بولان اور کیچ میں فوجی آپریشنز دوسرے روز بھی جاری

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ اور بولان میں فوجی آپریشن جاری ہے جس میں پیدل فوجی دستوں کے علاوہ ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کیچ کے علاقے سامی، عمر کہن، شاپک، ڈن سر اور گردنواح کے پہاڑی سلسلے میں کل صبح سے فوجی آپریشن جاری ہے۔

 علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ علاقے میں گولیوں اور گولوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں تاہم دیگر تفصیلات معلوم نہیں ہوسکے۔دوسری جانب بولان کے علاقے مارگٹ میں فوجی آپریشن جاری ہے جس میں پیدل فوجی دستے بڑی تعداد میں حصہ لے رہے ہیں۔

Recommended