پانچ میچوں کی سیریز 2-2 سے برابر رہی
جو روٹ (ناٹ آؤٹ 142رن) اور جونی بیرسٹو (ناٹ آؤٹ 114رن) کی شاندار ناٹ آوٹ سنچریوں کی بدولت انگلینڈ نے پانچویں اور آخری ٹیسٹ میں 378 رنن کے بڑے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ہندوستان پر سات وکٹوں سے تاریخی فتح حاصل کی۔ اس جیت کے ساتھ انگلینڈ نے پانچ میچوں کی سیریز 2-2 سے برابر کرلی ہے۔ روٹ نے 173 گیندوں پر 19 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آوٹ 142 رن بنائے جبکہ بیرسٹو نے 145 گیندوں پر 15 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آوٹ 114 رن بنائے۔
یہ جیت انگلینڈ کے لیے اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ انگلینڈ نے ایجبسٹن میں کبھی بھی 300 رن سے زیادہ کا ہدف حاصل نہیں کیا تھا۔
ٹیم انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان گذشتہ سال 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی تھی، تب کورونا معاملوں کی وجہ سے پانچواں ٹیسٹ نہیں ہوسکا تھا۔ پانچواں ٹیسٹ میچ اب کھیلا گیا، جسے انگلینڈ نے جیت کر سیریز 2-2 سے برابر کرلی ہے۔
اس میچ میں ٹاس ہارنے کے بعد بلے بازی کرنے میدان میں اتری ہندوستانی ٹیم نے اپنی پہلی اننگ میں رشبھ پنت (146) اور رویندر جڈیجہ (104) کی شاندار سنچریوں کی بدولت 410 رن بنائے۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمس اینڈرسن نے 5، میٹی پوٹس نے 2 اور بین اسٹوکس، جو روٹ اور کرس براڈ نے 1-1 وکٹ حاصل کی۔
جواب میں انگلینڈ کی ٹیم نے اپنی پہلی اننگ میں جونی بیرسٹو (106) کی سنچری کی بدولت 284 رن بنائے۔ ہندوستان کی جانب سے محمد سراج نے چار، جسپریت بمراہ نے تین، محمد شامی نے دو اور شاردول ٹھاکر نے ایک وکٹ حاصل کی۔ہندوستان کو پہلی اننگ کی بنیاد پر 132 رن کی برتری حاصل ہوئی۔
اس کے بعد ٹیم انڈیانے اپنی دوسری اننگ میں چیتشور پجارا (66) اور رشبھ پنت (57) کی نصف سنچریوں کی بدولت 245 رن بنائے اور مجموعی طور پر 377 رن کی برتری حاصل کی اور انگلینڈ کے سامنے 378 رن کا ہدف رکھا۔
روٹ اور بیرسٹو نے تاریخی اننگ کھیلی
ہندوستان کے ذریعہ دیئے گئے378 رن کے بڑے ہدف کا تعاقب کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کوایلکس لیز (56رن) اور جیک کرولی (46رن) نے شاندار آغاز فراہم کیا اور پہلی وکٹ کے لیے 107 رن کی سنچری شراکت داری کی۔ جسپریت بمراہ نے جیک کراولی کو بولڈ کرکے اس شراکت داری کو توڑا۔ کراولی نے 76 گیندوں میں سات چوکوں کی مدد سے 46 رن بنائے۔ اس کے بعد بمراہ نے اولی پوپ کو کھاتہ بھی نہیں کھولنے دیا اور وکٹ کیپر رشبھ پنت کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ پوپ کے آوٹ ہونے کے بعد لیز بدقسمتی سے رن آوٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ لیز نے 65 گیندوں میں آٹھ چوکوں کی مدد سے 56 رن بنائے۔
اس کے بعد جو روٹ اور جونی بیرسٹو نے محاذ سنبھالا اور ہندوستانی گیند بازوں کو وکٹوں کے لیے ترسائے رکھا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 269 رن کی ناٹ آوٹشراکت داری کرکے انگلینڈ کو سات وکٹوں سے تاریخی فتح دلادی۔ روٹ نے 173 گیندوں پر 19 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آوٹ 142 رن بنائے جبکہ بیرسٹو نے 145 گیندوں پر 15 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آوٹ 114 رن بنائے۔ ٹیم انڈیاکی جانب سے جسپریت بمراہ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے چار ٹیسٹ میچوں کا حال
ٹیم انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان اس سیریز کا پہلا میچ 4 اگست 2021 کو ناٹنگھم میں کھیلا گیا جو ڈرا پر ختم ہوا۔ جو روٹ نے میچ میں واحد سنچری اسکور کی۔ اس کے بعد دوسرا ٹیسٹ لارڈس میں ہوا جس میں ٹیم انڈیا نے 151 رن سے جیت حاصل کی۔ اس میں پلیئر آف دی میچ کے ایل راہل نے 129 رن کی اننگ کھیلی۔
اس کے بعد لیڈس میں تیسرا ٹیسٹ کھیلا گیا جس میں انگلینڈ نے واپسی کرتے ہوئے اننگ اور 76 رن سے کامیابی حاصل کی۔ چوتھا ٹیسٹ اوول میں کھیلا گیا جس میں روہت شرما نے سنچری اسکور کی جس کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم 157 رن سے جیت گئی۔
ہندوستانی ٹیم نے 15 سال قبل آخری بار انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز جیتی تھی
واضح ہو کہ اس سے پہلے ہندوستان نے آخری بار 2007 میں راہل ڈراوڑ کی کپتانی میں انگلینڈ کو اس کے گھر پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔ اس سیریز میں ٹیم انڈیا نے پہلا اور تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا کیا تھا۔ جبکہ ناٹنگھم کے ٹرینٹ برج میں کھیلا گیا دوسرا ٹیسٹ میچ ہندوستانی ٹیم نے 7 وکٹوں سے جیت لیاتھا۔ اس طرح ہندوستان نے سیریز 1-0 سے اپنے نام کی تھی۔