Urdu News

آئی ایم ایف کا پاکستان پر چین سے مزید قرضوں کے حصول پر پابندی لگانے کا ارادہ

اسلام آباد،6؍جولائی

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان پر چین سے مزید قرض لینے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور  منصوبوں کے لیے اسلام آباد کا چین سے  7.9 بلین  پاکستانی روپے حاصل کرنے کا منصوبہ اب آئی ایم ایف کی سفارشات پر منحصر ہے۔  ایک  رپورٹ کے مطابقپاکستان کی معیشت کو بیرونی طاقتوں کی مدد سے چلانا غیر پائیدار ہے اور پاکستان کو ساختی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف نے چین سے پاکستان کے قرضوں اور چینی خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی)کو من مانی طور پر زیادہ ادائیگیوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، اور اسلام آباد کو بیجنگ کے ساتھ اپنے توانائی کے معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کرنے کی تجویز دی ہے۔ پاکستان  پی آرزسے زیادہ ادائیگی کا پابند ہے۔

ملک میں کام کرنے والے متعدد چینی آئی پی پیز کے 350 بلین بجلی کے واجبات ہیں۔ آئی ایم ایف کا مطالبہ بیجنگ کی جانب سے  سی پیک کے تحت منصوبوں کے معاہدوں کی شرائط میں ترمیم کے مسترد کیے جانے کے بعد ہے۔ بجٹ اخراجات کا ایک بڑا حصہ 3,950 بلین  پاکستانی روپے  ) کل وفاقی بجٹ کے اخراجات کا 40 فیصد سے زیادہ ) قرض کی خدمت کے لیے مختص کیا گیا ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 29.1 فیصد اضافہ ہے۔

پاکستان کی معیشت کو ایک مشکل کام کا سامنا ہے کیونکہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ اہم ساختی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے جو کہ ملک کی بحالی میں رکاوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔ ملک کی معیشت پہلے ہی بہت بڑے خسارے سے دوچار ہے جبکہ مہنگائی بے قابو ہونے کے خطرے سے باہر ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے کے توازن میں لٹکنے کے ساتھ، حکام کو جرات مندانہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی، لیکن بجٹ نے مایوس کیا۔

Recommended