Urdu News

جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزوآبے کی گولی لگنے سے موت

جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزوآبے

ٹوکیو،8؍جولائی

سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کی موت کی تصدیق  ہوگئی ہے  جنہیں مغربی جاپان کے نارا شہر میں انتخابی مہم کے دوران ایک تقریر کے دوران گولی  لگی تھی۔ جاپانی میڈیا آؤٹ لیٹ  این ایچ کے نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کیا، "حکام کا کہنا ہے کہ سابق جاپانی وزیر اعظم آبے شنزو کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

 مبینہ طور پر انہیں جمعہ کو کیوٹو کے قریب نارا شہر میں ایک تقریر کے دوران گولی مار دی گئی۔" کیوٹو خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے ذرائع نے بھی اس کی تصدیق کی۔جاپان کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیر اعظم آبے نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے 2020 میں استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ دو بار جاپان کے وزیر اعظم رہے، 2006-07 اور دوبارہ 2012-20۔ اس کے بعد یوشیہائیڈ سوگا اور بعد میں فومیو کشیدا نے اس کی جگہ لی۔

 اس سے قبل آج 67 سالہ ایبے کو جاپان کے ایوان بالا کے پارلیمانی انتخابات سے قبل مغربی جاپانی شہر نارا میں انتخابی مہم کی تقریر کے دوران صبح 11.30 بجے گرنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ ابتدائی میڈیا رپورٹس میں حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آبے کو سینے میں گولی ماری گئی تھی اور انہوں نے سابق وزیر اعظم کی حالت کو "کارڈیو پلمونری اریسٹ" کے طور پر بیان کیا تھا۔ جاپانی وزیر اعظم کشیدہ نے اس سے قبل آج ملک سے اپنے لائیو خطاب میں کہا کہ آبے کی حالت تشویشناک ہے۔ کشیدہ نے کہا کہ "یہ قابل معافی عمل نہیں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ حکام "صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔

Recommended