محکمہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم نے 6 جولائی 2022 کو ایک میٹنگ میں خوردنی تیل کی سرکردہ ایسوسی ایشنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ خوردنی تیل کی ایم آر پی میں فوری طور پر 15 روپے کی کمی کو یقینی بنائیں۔
مرکز نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مینوفیکچررز اور ریفائنرز کی طرف سے تقسیم کاروں کے لیے قیمت کو بھی فوری طور پر کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قیمتوں میں کمی کو کسی بھی طرح غیر موثر نہ کیا جائے۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ جب بھی مینوفیکچررز / ریفائنرز کی جانب سے تقسیم کاروں کے لیے قیمت میں کمی کی جائے تو اس کا فائدہ صنعت کی جانب سے صارفین تک پہنچایا جائے اور محکمہ کو باقاعدہ طور پر مطلع کیا جائے۔ کچھ کمپنیاں جنہوں نے اپنی قیمتوں میں کمی نہیں کی ہے اور ان کی ایم آر پی دیگر برانڈز سے زیادہ ہے انہیں بھی اپنی قیمتیں کم کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
میٹنگ کے دوران اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ درآمد شدہ خوردنی تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا رجحان نظر آرہا ہے جو کہ خوردنی تیل کے معاملے میں ایک بہت ہی مثبت صورت حال ہے اور اس لیے ملک کی خوردنی تیل کی صنعت کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ گھریلو بازار میں بھی قیمتوں میں اسی کے مطابق کمی لائی جائے اور قیمتوں میں اس کمی کو بغیر کسی سست روی کے صارفین تک تیزی سے پہنچانا ہوگا۔ اس میٹنگ میں قیمتوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے، خوردنی تیلوں پر کنٹرول آرڈر اور خوردنی تیل کی پیکجنگ جیسے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ مئی 2022 میں محکمہ نے خوردنی تیل کی سرکردہ ایسوسی ایشنز کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا تھااور ذرائع کے مطابق فارچیون ریفائنڈ سن فلاور آئل 1 لیٹر پیک کی ایم آر پی کو گھٹاکر 220 سے 210 اور سویابین (فارچیون) اور کچی گھانی کے تیل 1 لیٹر پیک کی قیمت 205 روپے سے گھٹا کر 195 روپے کی گئی تھی۔ تیل کی قیمتوں میں یہ کمی مرکزی حکومت کی جانب سے خوردنی تیل پر درآمدی ڈیوٹی کم کرنے کے بعد آئی تھی۔ انڈسٹری کو مشورہ دیا گیا تھاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ڈیوٹی میں کمی کا مکمل فائدہ صارفین تک پہنچایا جائے۔
عالمی بازار میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں زبرست کمی دیکھی جا رہی ہے تاہم مقامی بازار میں صورتحال قدرے مختلف ہے کیونکہ قیمتوں میں آہستہ آستہ کمی ہو رہی ہے۔ حکومت ہند نے قدم بڑھایا اور محکمہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے ذریعہ سرکردہ صنعتی نمائندوں بشمول ایس ای اے آئی، آئی وی پی اے اور ایس او پی اے کے ساتھ عالمی قیمتوں میں گراوٹ کے پیش نظر کوکنگ آئل کی خوردہ قیمتوں پر بات چیت کرنے کے لئے ایک میٹنگ منعقد کی گئی۔ صنعت کو بتایا گیا کہ مختلف خوردنی تیلوں کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 300-450 امریکی ڈالر فی ٹن کی کمی آئی ہے لیکن خوردہ منڈیوں میں اس کا اثر آنے میں وقت لگتا ہے اور آنے والے دنوں میں خوردہ قیمتوں میں کمی کی توقع ہے۔
محکمہ ملک میں خوردنی تیل کی قیمتوں اور دستیابی کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور یہ ضروری ہے کہ خوردنی تیل پر ڈیوٹی میں کمی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں مسلسل نمایاں کمی کا فائدہ فوری طور پر آخری صارفین تک پہنچایا جائے۔ صارفین آنے والے دنوں میں اپنے کچن کے بجٹ میں کچھ مزید رقم کی بچت کی توقع کرسکتے ہیں ۔