وارانسی میں تین روزہ اکھل بھارتیہ شکشا سما گم (اے بی ایس ایس) آج تعلیم کے میدان کے اکابرین کے اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا کہ ہندوستان کو ایک مساویانہ اور فعال عالم پر مبنی معاشرہ بنایا جائے۔
اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرتعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ہم مستقبل رُخی، ذمہ دار اور عالمی درجے کے اعلیٰ تعلیمی ادارے چاہتے ہیں، جو 21ویں صدی کے لئے طلبہ کو تیارکریں۔ ہمیں اعلیٰ تعلیم کو قابل رسائی ، تمام لوگوں کی شمولیت والی، مساویانہ اور سستی ہونے کے ساتھ اعلیٰ معیار کا بنانا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہم کو ہندوستانی اقدار، ہندوستانی سوچ اور خدمت خلق کے جذبے پر مبنی تعلیمی نظام لانا چاہئے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 ہمیں وہ راستہ دیتی ہے کہ ہم اپنی تعلیم کو نو آبادیاتی اثرات سے پاک کریں اور اپنی زبانوں پر فاخر ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ای پی کے عناصر مثلاً ملٹی ماڈل ایجوکیشن، اکیڈمک بینک آف کریڈٹس، ملٹیپل اینٹری -ایگزٹ، ہنرمندی کا فروغ، سب سے پہلے طلبہ، اساتذہ کی نگرانی میں تعلیم، کی شمولیت میں ایک سنگ میل ثابت ہوں گے۔
جناب پردھان نے کہا کہ اس تین روزہ پروگرام میں تمام اسکالروں، پالیسی سازوں اور ماہرین تعلیم کا جوش و خروش دیکھ کر ایک نئی توانائی اور ایک نیا اعتماد حاصل ہوا ہے۔ یہ شکشا سماگم ہندوستان کو علم پر مبنی سپر پاور بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
جناب پردھان نے کہا کہ ہماری اعلیٰ تعلیم طلبہ کے لئے اور اساتذہ کی نگرانی میں ہونی چاہئے۔ ہماری انتظامیہ کو ہمارے نوجوانوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے سب کچھ کرنا چاہئے۔
جناب پردھان نے وزیراعظم کا اس بات کےلئے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تعلیمی شعبے سے متعلق اہم موضوعات پر ہمیشہ رہنمائی کی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی اس صلاح کو دوہرایا کہ ہندوستان کو تحقیق اور اختراع کا مرکز بنایا جائے اور آب و ہوا میں تبدیلی اور بیکار چیزوں کو دولت میں بدلنے کے طریقے تلاش کئے جائیں تاکہ سرکلر اکنومی کو فروغ دیا جا سکے۔