کولمبو، 13 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پکشے مع اہلیہ ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ راجا پکشے اس وقت مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں ہیں۔ معاشی بحران، سیاسی عدم استحکام اور تشدد کے درمیان سری لنکا کو چھوڑ کر وہ بدھ کی صبح مالدیپ کے دارالحکومت مالے پہنچے۔ سری لنکا کے امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہے کہ گوٹابایا راجا پکشے، ان کی اہلیہ اور ایک محافظ سمیت چار افراد اینٹونوو- 32 فوجی طیارے سے مالدیپ کے لیے روانہ ہو گئے۔ فوجی طیارے نے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑان بھری۔
قابل ذکر ہے کہ سری لنکا کے بھوکے پیاسے لوگ سڑکوں پر ہیں۔ مظاہرین نے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائش گاہ پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اس بحران کے درمیان صدر گوٹابایا راجا پکشے کے خاندان کے افراد ملک سے فرار ہونے کی بھرپور کوشش کر رہے تھے۔ گوٹابایا راجا پکشے کے چھوٹے بھائی، سابق وزیر خزانہ باسل راجا پکشیمع خاندان 12 جولائی کو کٹونائیکے ہوائی اڈے کے سلک روٹ ڈپارچر ٹرمینل سے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسی دوران امیگریشن حکام نے انہیں روک لیا۔ اس لیے وہ بھاگ نہیں سکے۔
گوٹابایا راجا پکشے نے بدھ کو عہدہ صدارت سے استعفیٰ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ پرامن طریقے سے اقتدار کی منتقلی کے لیے تیار ہیں۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردنے نے ماضی میں کہا تھا کہ صدر نے انہیں مطلع کیا ہے کہ وہ 13 جولائی کو استعفیٰ دے دیں گے۔ گوٹابایا نے پیر کو اپنے استعفے پر دستخط بھی کیے تھے۔ مانا جا رہا ہے کہ ان کا استعفیٰ اسپیکر تک پہنچ گیا ہے۔ بدھ کو اسپیکر صدر کے استعفیٰ کا باضابطہ اعلان کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ 20 جولائی کو پارلیمنٹ کے نئے صدر کا انتخاب کرے گا۔ سری لنکا کی مرکزی اپوزیشن پارٹی سماگی جن بالویگیا نے پیر کو متفقہ طور پر ساجتھے پریماداسا کو عبوری صدر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔