Urdu News

ڈی آر آئی نے اوپو انڈیا کے ذریعہ کی گئی 4389 کروڑ روپے کی کسٹمز ڈیوٹی چوری کا پتہ لگایا

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس

 

میسرز اوپو موبائلز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (اب سے  'اوپو انڈیا' کے نام سے جانا جائے گا) سے متعلق تحقیقات کے دوران، "گوانگ ڈونگ اوپو موبائل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن لمیٹڈ"، چین (اب سے  'اوپو چائنا' کے نام سے جانا جائے گا) کی ذیلی کمپنی، ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے تقریباً 4,389 کروڑ روپے کی کسٹم ڈیوٹی چوری کا پتہ لگایا ہے۔ اوپو انڈیا پورے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ، اسمبلنگ، ہول سیل ٹریڈنگ، موبائل ہینڈ سیٹس اور اس کے لوازمات کی تقسیم کے کاروبار میں مصروف ہے۔ اوپو انڈیا  بشمول  اوپو، ون پلس اور ریئل می مختلف برانڈز کے موبائل فونز کا کاروبار کرتا ہے۔

تحقیقات کے دوران، ڈی آر آئی کی طرف سے اوپو انڈیا کے دفتر کے احاطے اور اس کے اہم انتظامی ملازمین کی رہائش گاہوں کی تلاشی لی گئی، جس کے نتیجے میں اوپو انڈیا کی طرف سے  موبائل فون کی تیاری میں استعمال کرنے کے لئے درآمد کی گئی بعض اشیاء کی تفصیل میں جان بوجھ کر غلط بیانی کی نشاندہی کرنے والے تعزیری شواہد  برآمد کئے گئے ۔  اس غلط اعلان کے نتیجے میں اوپو انڈیا کی جانب سے 2,981 کروڑ روپے کے محصول سے استثنائی فوائد کا استحصال کیا گیا۔ دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ ، اوپو انڈیا کے سینئر مینجمنٹ ملازمین اور گھریلو سپلائرز سے پوچھ گچھ کی گئی، جنہوں نے اپنے رضاکارانہ بیانات میں درآمد کے وقت کسٹمز حکام کے سامنے غلط بیان درج کرانے کو قبول کیا۔

تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا کہ اوپو انڈیا نے ملکیتی ٹیکنالوجی/برانڈ/آئی پی آر لائسنس وغیرہ کے استعمال کے بدلے مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں، بشمول چین میں مقیم کمپنیوں کو 'رائلٹی' اور 'لائسنس فیس' کی ادائیگی کے لیے سہولیات فراہم کرائی ہیں ۔ اوپو انڈیا کی طرف سے ادا کی گئی رائلٹی' اور 'لائسنس فیس' کو ان کے ذریعہ درآمد کردہ سامان کی ٹرانزیکشن ویلیو میں شامل نہیں کیا جا رہا تھا اور اس طرح کسٹمز ایکٹ 1962 کے سیکشن 14،  جسے کسٹمز ویلیویشن (درآمدی سامان کی قدر کا تعین) رولز 2007 کے اصول 10 کے ساتھ پڑھا جائے ، کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔اس اکاؤنٹ پر میسرز اوپو انڈیا کی طرف سے مبینہ ڈیوٹی چوری 1,408 کروڑ روپے ہے۔

اوپو انڈیا کی طرف سے 450 کروڑ روپے کی رقم  جزوی خصوصی کسٹم ڈیوٹی  کے طور پر رضاکارانہ طریقے سے  جمع کرائی گئی ہے۔

تحقیقات مکمل ہونے کے بعد، اوپو انڈیا کو ایک وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں 4,389 کروڑ روپے کی کسٹم ڈیوٹی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مذکورہ نوٹس میں اوپو انڈیا، اس کے ملازمین اور اوپو چائنا پر کسٹم ایکٹ 1962 کی دفعات کے تحت متعلقہ جرمانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

Recommended