این سی آر اوراس کے ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن (سی اے کیو ایم) نے مختلف جغرافیائی نقطہ نظر اورکارروائی کی ٹائم لائنز کے ذریعہ دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی تیار کی ہے، جو قومی راجدھانی کے علاقے (این سی آر) کی ہوا کے معیار کو مجموعی طور پر بہتر بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ اس پالیسی میں صنعتیں، گاڑیاں/ٹرانسپورٹ، تعمیرات اور مسماری (سی اینڈ ڈی)، سڑکوں اور کھلے علاقوں سے دھول، میونسپل ٹھوس فضلہ کوجلانا، فصلوں کی باقیات کو جلانا وغیرہ سمیت مرکزی حکومت کی ایجنسیوں اور محکموں، این سی آر کی ریاستی سرکاروں اور جی این سی ٹی ڈی کے ساتھ ساتھ آلودگی پر قابو پانے والے مرکزی بورڈ (سی پی سی بی) اور این سی آر کی ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بی) کے لیے سیکٹر کے اعتبار سے سفارشات شامل ہیں تاکہ این سی آر میں فضائی آلودگی کو روکا جا سکے اور اسے کنٹرول اوراسے کم سے کم کیا جا سکے۔سی اے کیو ایم کی طرف سے تیار کردہ پالیسی ،تھرمل پاور پلانٹس (ٹی پی پی)، صاف ایندھن اور بجلی کی موبلیٹی ،سرکاری ٹرانسپورٹ ،سڑک ٹریفک بندوبست ، ڈیزل جنریٹر (ڈی جی)، پٹاخوں کا پھٹنا اور سبزہ کاری اور شجرکاری کے ذریعہ فضائی آلودگی کو کم کرنے متعلق ہے۔
سی اے کیو ایم کے ذریعہ اس جامع منصوبے کا دائرہ کار بنیادی طور پر دہلی اور این سی آر میں فضائی آلودگی کو کم کرنا ہے۔ این سی آر کے ذیلی خطوں میں بنیادی ڈھانچے اور نظام میں خرابی کی وجہ سے مختلف ذیلی خطوں کے لئے بنیادی کارروائیوں میں وسیع تغیرات، اور شہر کاری کی مختلف سطحیں اور مختلف طریقہ کارکے علاوہ وقت کی حدود تجویزکی گئی ہیں،ان ذیلی خطوں میں شامل ہیں:
- دہلی کا قومی دارالحکومت علاقہ (این سی ٹی)
- دہلی کے قریب این سی آر اضلاع — گروگرام، فرید آباد، سونی پت، جھجر، روہتک، غازی آباد، گوتم بدھ نگر اور باغپت
- این سی آر کے دیگر اضلاع
- بنیادی طور پر باقیات جلانے کے واقعات سے نمٹنے کے لیےپوری ریاست پنجاب اور ہریانہ کے غیر این سی آر اضلاع
عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا نے اپنے حکم مورخہ 16.12.2021 میں ڈبلیو پی (سول) نمبر 1135 کے 2020 میں آدتیہ دوبے (نابالغ) اوریو او آئی وی/ایس اے این آر اوراو آر ایس کے معاملے میں سی اے کیو ایم کو ہدایت دی تھی کہ ’’دہلی اور این سی آر میں ہر سال ہونے والی فضائی آلودگی کے خطرے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے، عام لوگوں کے ساتھ ساتھ اس شعبے کے ماہرین سے بھی تجاویز طلب کی جا سکتی ہیں‘‘۔
مزید برآں، معزز سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق، کمیشن نے مورخہ 7.1.2022 کے حکم کے ذریعہ ایک ماہر گروپ تشکیل دیا۔ ماہرین کے گروپ نے موصول ہونے والی تجاویز پر غور کیا، مداخلت کرنے والوں اور ماہرین کے ساتھ ساتھ مختلف فریقوں اور ریاستی حکومت کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ ماہرین کے گروپ نے موصول ہونے والی تجاویز کو مدنظر رکھنے کے علاوہ موجودہ سائنسی ادب، متعلقہ پالیسیوں، ضوابط، پروگراموں اور مختلف شعبوں میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی فنڈنگ کی حکمت عملی، کارروائی کی موجودہ صورتحال اور بہترین عمل کے طریقوں کا بھی جائزہ لیا۔ موصول ہونے والی تجاویز سول سوسائٹی، تحقیقی اداروں، صنعت، ماہرین، اکیڈمی، افراد وغیرہ کی طرف سے تھیں اور ان کا مقصدکلیدی سیکٹروں میں فضائی آلودگی کو کم کرنا تھا ،اس کے علاوہ ہوا کے معیار کا بندو بست نگرانی کا فریم ورک اور نفاذ کے لئے اداروں کو مضبوط کرنا تھا۔
اس کثیر شعبوں کی تشخیص کے دائرہ کار میں صنعتیں، پاور پلانٹس، گاڑیاں اور نقل و حمل، ڈیزل جنریٹر سیٹ، دھول کے ذرائع جیسے تعمیرات/مسمار کرنے کے منصوبے/سڑکیں اور کھلی جگہیں، میونسپل ٹھوس فضلہ/بایوماس جلانا، پرالی جلانے جیسے واقعات، پٹاخےاور دوسرے منتشر وسیلے شامل کئے گئے ہیں۔فریقوں کی مشاورت کے سلسلے میں موصول ہونے والی معلومات اور تجاویز کو متعلقہ حصوں میں مناسب طریقے سے شامل کیا گیا تھا اور اس شراکت پر مبنی نقطہ نظر نے دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے ایک جامع پالیسی تجویز کرنے کی مشق کو تقویت بخشی ہے۔
ماہرین کے گروپ نے مسائل اور پیچیدگیوں پر غور کرتے ہوئے قلیل مدتی (ایک سال تک)، درمیانی مدتی (ایک سے تین سال) اور طویل مدتی (تین سے پانچ سال، ترجیحی طور پر) اقدامات تجویز کیے ہیں۔ اس ٹائم فریم کو مختلف ذیلی علاقوں/علاقوں/اضلاع/شہروں کے لیے مزیدالگ کیا گیا ہے تاکہ ہوا کے معیار کے مشترکہ مقصدکو پورا کرنے کے لیے تبدیلی کے لئے سبھی کے واسطے جگہ فراہم کی جاسکے۔ وسیع پیمانے پر تبدیلی کے اہم شعبوں کا مقصد قومی محیطی ہوا کے معیار کو پورا کرنے کے لیے جو اہم شعبے شامل ہیں ان میں حسب ذیل ہیں:
- صنعت، ٹرانسپورٹ اور گھرانوں میں سستی صاف ایندھن اور ٹیکنالوجی تک وسیع رسائی
- نقل و حرکت کی منتقلی بشمول ماس ٹرانزٹ کے ذریعہ، گاڑیوں کی برقی کاری، پیدل چلنے اور سائیکل چلانے کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ذاتی گاڑیوں کے استعمال کو کم کرنا وغیرہ۔
- کچرے سے میٹریل کی ریکوری کےلئے سرکولر اکانومی تاکہ اس ٹھکانے اور جلانےسے روکا جاسکے۔
- سخت وقت پر عمل درآمد، بہتر نگرانی اور تعمیل۔
کمیشن نے پہلے ہی اس پالیسی کو مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں، این سی آر ریاستی حکومتوں، جی این سی ٹی ڈی اور مختلف ایجنسیوں کے ساتھ مشترک کیا ہے تاکہ این سی آر میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے اس پالیسی پر جامع کارروائی کی جا سکے۔ پالیسی دستاویز کو کمیشن کی ویب سائٹ یعنی caqm.nic.in سے حاصل کیا جا سکتا ہے