نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج بچوں کی مجموعی ترقی اور قوم کے محفوظ مستقبل کی تعمیر کے لیے ایک جامع، قدر پر مبنی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے ’نمبروں پر مرکوز تعلیم‘ کی ذہنیت کو ختم کرنے اور تعلیم کو ’صرف حروف اور اعداد کے طور پر نہیں بلکہ ثقافت اور اقدار کے سیکھنے‘ کے طور پر دیکھنے پر زور دیا۔
حیدر آباد میں مشہور تلگو اسکالر اور ادبی اداکار (اودھانی) جناب گارکپتی نرسمہا راؤ کو ایک ثقافتی تنظیم آکرتی کے ذریعہ قائم کردہ ’سنسکار‘ ایوارڈ پیش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے جناب گارکپتی کی تلگو زبان میں ان کے ادبی تعاون اور ان کی روحانی تعلیمات کی ستائش کی۔
گرو پورنیما کے موقع پر، جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستانی روایت میں ’گرو‘ کو سب سے زیادہ احترام دیا جاتا ہے، اور یہ کہ ایک استاد اور ’شاگرد‘ کے درمیان رشتہ سب سے زیادہ مقدس سمجھا جاتا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ گرو ہماری زندگیوں میں ایک انمول کردار ادا کرتے ہیں اور ”صرف علم فراہم کرنے سے زیادہ، کردار کی تشکیل اور ہمارے مستقبل کی تشکیل میں مدد کرتے ہیں“۔
نائب صدر جمہوریہ نے اپنے اساتذہ کی تعلیمات اور اپنی زندگی پر ان کے بہت زیادہ اثرات کو یاد کرتے ہوئے اپنے اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اپنے اساتذہ کو شکر گزاری کے ساتھ یاد رکھنا ضروری ہے جنھیں ”ہندوستانی ثقافت میں والدین اور یہاں تک کہ خدا کے برابر درجہ دیا جاتا ہے“۔
ڈاکٹر کے وی رامنا چاری، حکومت تلنگانہ کے مشیر، ایف ای سی سی آئی کے سی ایم ڈی، جناب اچیوتا جگدیش چندر، آکرتی کے صدر، جناب سدھاکر راؤ، ادبی شخصیات، فنکار اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔