سیاحتی مقامات پر کرفیو، اسکول کالج بند، امتحانات ملتوی
آئندہ چار دنوں تک موسلادھار بارش کی وارننگ
ممبئی، 14 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں بارش کا قہر جاری ہے، جس کی وجہ سے ریاست کی زیادہ تر ندیاں خطرے کے نشان پر پہنچ گئی ہیں۔مہاراشٹر میں بارش کی وجہ سے اب تک 89 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
محکمہ موسمیات نے ریاست کے مختلف حصوں میں چار روز تک موسلادھار بارش کی پیشن گوئی کی ہے۔ اس کے پیش نظر ممبئی، ناسک، گڑھ چرولی، پونے، تھانے، رائے گڑھ اور پال گھر میں اسکول کالج بند کردیئے گئے ہیں اور ممبئی یونیورسٹی کے امتحانات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ ریاست کے سیاحتی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف ضروری کاموں کے لیے اپنے گھروں سے نکلیں اور ماہی گیروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سمندر میں نہ جائیں۔
ممبئی یونیورسٹی نے بھاری بارش کی وجہ سے جمعرات 14 جولائی کو ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یونیورسٹی ا?ف ایگزامینیشن اینڈ اسیسمنٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ونود پاٹل نے کہا کہ امتحان کی نئی تاریخ کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔ شدید بارشوں کے پیش نظر اسکولوں کو بھی اگلے تین دن چھٹی دینے کا حکم دیا گیا ہے۔
تیز ہوا کے ساتھ موسلا دھار بارش کے باعث سیاحتی مقامات پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس آرڈر کے مطابق سیاحتی مقام پر جمعرات 14 جولائی 2022 سے اتوار 17 جولائی 2022 کی نصف شب تک سیاحوں، کوہ پیماو?ں اور ٹریکروں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ امن و امان کے مسئلہ کے پیش نظر ان سیاحتی مقامات پر دفعہ 144 کے تحت کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریاست میں جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے اگلے 48 گھنٹے خطرناک ہیں اور اگلے 4 دن تک جاری رہیں گے۔ محکمہ موسمیات نے کونکن اور مدھیہ مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں شدید بارش کی وارننگ دی ہے۔ ودربھ اور مراٹھواڑہ میں بھاری سے بہت بھاری بارش کا امکان ہے۔ پال گھر، رائے گڑھ، ناسک، پونے، ستارہ، کولہاپور میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے 14 اضلاع میں یلو الرٹ جاری کیا ہے۔
مدھیہ مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ، کونکن اور ودربھ کی کئی ندیوں کی سطح آب میں 24 گھنٹوں کے دوران صبح تک ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔ کولہاپور میں پنچ گنگا ندی کے پانی کی سطح بڑھنے سے سیلاب آگیا ہے۔ یہاں سرول تحصیل میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کا کام کر رہی ہیں۔ اسی طرح کونکن خطہ کی کئی ندیاں خطرے کے نشان تک بہہ رہی ہیں۔
اب تک انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 5 ہزار سے زائد شہریوں کو محفوظ باہر نکالا ہے اور ہزاروں جانوروں کو بہنے سے بچا لیا ہے۔