Urdu News

سری لنکا میں گوٹابایا کے مستعفی ہونے کا جشن، رانیل وکرماسنگھے قائم مقام صدر

رانیل وکرماسنگھے قائم مقام صدر

کولمبو، 15 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

شدید اقتصادی اور سیاسی بحران کا سامنا کرنے والے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راج پکسے کو عوامی امنگوں کے سامنے جھکتے ہوئے استعفیٰ دینا پڑا۔ سری لنکا سے فرار ہونے کے بعد مالدیپ کے راستے سنگاپور پہنچنے والے گوٹابایا کے استعفیٰ پر سری لنکا میں جشن کا ماحول ہے۔ دریں اثناء  وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کو سری لنکا کا قائم مقام صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔

سری لنکا میں سبکدوش ہونے والے صدر گوٹابایا راج پکسے کے خلاف مظاہرے اس حد تک بڑھ گئے تھے کہ ہفتے کے روز جب لوگوں نے راشٹرپتی بھون کا گھیراؤ کیا تو گوٹابایا کو اہل خانہ سمیت گھر سے بھاگنا پڑا۔ پھر انہوں نے 13 جولائی کو استعفیٰ دینے کی بات کہی تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ مالدیپ سے وہ سنگاپور پہنچے اور وہاں سے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو ای میل کے ذریعے اپنا استعفیٰ بھجوایا۔ گوٹابایا کے استعفیٰ کے بعد سری لنکا میں جشن کا ماحول ہے۔ لوگ سڑکوں پر ناچ رہے ہیں۔ مظاہرین گوٹابایا کے استعفے کو اپنی فتح قرار دے رہے ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ بھی خالی کرنا شروع کر دی ہے۔ جمعرات کی رات جیسے ہی گوٹابایا کے استعفیٰ کی خبر آئی، لوگوں کی بڑی تعداد کولمبو کی سڑکوں پر نکل آئی اور جشن منایا۔ اس دوران پٹاخے بھی پھوٹے اور لوگ مستی میں رقص کرتے بھی نظر آئے۔

گوٹابایا کے استعفیٰ کے بعد اب سری لنکا میں اقتدار کی نئی کشمکش شروع ہو گئی ہے۔ سری لنکا کی پارلیمنٹ کے سپیکر مہندا یاپا ابھے وردنے نے کہا کہ گوٹابایا   کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے۔ مزید کارروائی کے لیے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے نئے صدر کے انتخاب تک نگراں صدر کے طور پر کام کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی نئے صدر کے انتخاب کا عمل بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے ارکان پارلیمنٹ کو بلایا گیا ہے۔

Recommended