وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اتر پردیش کے جالون کی اورائی تحصیل کے کیتھری گاؤں میں بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، ریاستی وزرا، عوامی نمائندے موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بندیل کھنڈ خطے کی جانفشانی، بہادری اور مالا مال ثقافت کی شاندار روایت کو ذکر کیا اور کہا کہ "اِس سرزمین نے لاتعداد سورما پیدا کئے۔ یہاں ہندوستان کے لئے عقیدت خون میں شامل ہے اور مقامی بیٹوں اور بیٹیوں کی قابلیت اور محنت نے ہمیشہ ملک کا نام روشن کیا ہے۔"
نئے ایکسپریس وے سے سامنے آنے والے فرق کی بابت اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ "بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی وجہ سے چترکوٹ سے دہلی کے مابین دوری جہاں 3-4 گھنٹے کم ہوئی ہے، وہیں اس کا فائدہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ایکسپریس وے یہاں صرف گاڑیوں کی رفتار تیز نہیں کرے گی بلکہ پورے بندیل کھنڈ کی صنعتی ترقی میں تیزی لائے گی۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ وہ دن گئے جب اتنے بڑے انفراسٹرکچر اور سہولتیں صرف بڑے شہروں اور ممالک کے منتخب علاقوں تک محدود تھیں۔ اب سب کا ساتھ سب کا وکاس کے جذبے کے تحت دور افتادہ اور نظر انداز کردہ علاقے بھی بے نظیر طور پر مربوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایکسپریس وے کی وجہ سے اس خطے میں ترقی، روزگار اور اپنا روزگار آپ کرنے کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں سے بہت سے علاقوں کو مربوط کیا جا رہا ہے جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ مثال کے طور پر بندیل کھنڈ ایکسپریس وے سات اضلاع سے یعنی چترکوٹ، بندہ، مہوبہ، حمیر پور، جالون، اوریا اور اٹاوہ گزرتی ہے۔ اسی طرح دیگر ایکسپریس ویز ریاست کے ہر کونے اور ایک دوسرے سے جوڑ رہی ہیں۔ نتیجے میں "اتر پردیش کا ہر کونا نئے خوابوں اور نئی عزائم کے ساتھ آگے بڑھنے کے لئے تیار ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت اس رُخ پر نئے ولولے کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔
ریاست میں ہوائی رابطہ کو بہتر بنانے کے تعلق سے وزیر اعظم نے کہا کہ پریاگ راج میں نئے ہوائی اڈوں کے ٹرمینل سامنے آئے ہیں۔ کشی نگر میں نیا ہوائی اڈہ قائم کیا گیا اور جیور، نوئیڈا میں ایک نئے ہوائی اڈے کے لئے کام جاری ہے اور کئی اور شہروں کو ہوائی سفر کی سہولیات سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سیاحت اور دیگر ترقی کے مواقع کو فروغ حاصل ہو گا۔
وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ وہ خطے کے کئی قلعوں کے گرد ٹورازم سرکٹ تیار کریں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے یہ بھی کہا کہ متعلق بہ قلعہ تقریبات اور مقابلوں کے اہتمام کیا جائے۔
وزیر اعظم نے سلسلہ کلام جاریرکھتے ہوئے کہا کہ جس یوپی میں سرجو نہر کے منصوبے کو مکمل ہونے میں 40 سال لگے، جس یوپی میں گورکھپور فرٹیلائزر پلانٹ 30 سال سے بند تھا، جس یوپی میں ارجن ڈیم پروجیکٹ کو مکمل ہونے میں 12 سال لگے، جس یوپی میں امیٹھی رائفل فیکٹری کا صرف ایک نام کا بورڈ تھا، جس یوپی میں رائے بریلی ریل کوچ فیکٹری میں صرف ڈبوں کو پینٹ کیا جاتا تھا، اس یوپی میں اب انفراسٹرکچر کا کام اتنی سنجیدگی سے کیا جا رہا ہے کہ وہ اچھی ریاستوں سے بھی آگے نکل گئی ہے۔ یوپی کی پہچان پورے ملک میں بدل رہی ہے۔
جناب مودی نے رفتار کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے لائن کو دوگنا کرنے کی رفتار سالانہ 50 کلومیٹر سے بڑھا کر 200 کلومیٹر کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح اتر پردیش میں کامن سروس سینٹرز کی تعداد جو 2014 میں 11,000 تھی اب 1 لاکھ 30 ہزار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 12 میڈیکل کالج والی ریاست یوپی میں آج 35 میڈیکل کالج ہیں اور مزید 14 زیر قیام ہیں۔
وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ آج ملک جس ترقی کے دھارے پر گامزن ہے اس کے بنیادی طور پر دو پہلو ہیں۔ ایک ارادہ اور دوئم آداب (ارادہ اور مریادا)۔ ہم نہ صرف ملک کے حال کے لئے نئی سہولتیں پیدا کر رہے ہیں بلکہ ملک کا مستقبل تعمیر بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں 'مریادا' یعنی آخری تاریخ کی حد کا پوری طرح احترام کرتے ہوئےپروجیکٹ مکمل کئے گئے ہیں۔ بابا وشوناتھ دھام، گورکھپور ایمس، دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے اور بندیل کھنڈ ایکسپریس وے میں سہولتوں کی تازہ کاری اور تزئین و آرائش جیسے منصوبے اس لحاظ سے اس کی مثالیں ہیں کہ موجودہ حکومت نے ہی ان پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور پھر انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹوں کو وقت سے پہلے مکمل کر کے ہم لوگوں سے حاصل اختیارات اور ان کے اعتماد کا احترام کر رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ یوم آزادی کے سلسلے میں بہت سی تقریبات کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مجاہدینِ آزادی کو یاد کرنا چاہیے اور آئندہ ایک ماہ میں مختلف تقریبات کا اہتمام کر کے نئے عزم کی فضا پیدا کرنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیصلہ سازی اور پالیسی سازی دونوں کے پیچھے بڑی سوچ یہ ہونی چاہیے کہ ملک کی ترقی کو مزید تیز کرنی ہے۔ ہر وہ چیز جو ملک کو نقصان پہنچاتی ہو، ملک کی ترقی کو متاثر کرتی ہو، اس سے دور رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’امرت کال‘ ایک نادر موقع ہے اور ہمیں ملک کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اس موقع کو نہیں گنوانا چاہیے۔
وزیراعظم نے ملک میں مفت نوازشوں کے ذریعہ ووٹ مانگنے کی روایت کی طرف توجہ دلائی اور خبردار کیا کہ مفت نوازشوں کا یہ کلچر ملک کی ترقی کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ ملک کے لوگوں کو مفت نوازشوں کی اس روایت ('ریوڑی' کلچر) سے بہت محتاط رہنا ہوگا۔ ایسی روایت والے لوگ آپ کے لئے کبھی نئی ایکسپریس وے، نئے ہوائی اڈے یا دفاعی راہداری نہیں بنا پائیں گے۔ مفت نوازشوں والی روایات کے لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ اس طرح عام آدمی کے ووٹ خرید سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایسی سوچ کو اجتماعی طور پر شکست دینے اور ملک کی سیاست سے مفت نوازشوں کے کلچر کو ختم کرنے کی پکار دی۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت اس ’’ریوڑی‘‘ کلچر سے ہٹ کر پکے مکانات، ریلوے لائنز، سڑکیں اور انفراسٹرکچر، آبپاشی، بجلی کے منصوبے جیسی سہولتیں فراہم کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ڈبل انجن والی حکومتیں مفت کی نوازشوں اور 'ریوڑی' بانٹنے کی روایت کو اپنانے کے بجائے محنت سے ثمرات سامنے لا رہی ہیں"۔