<h3 style="text-align: center;">دہلی حکومت کے 6 کالجوں میں شام کی شفٹ شروع کرنے کی تجویز</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 29 نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> دہلی اساتذہ ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) کے انچارج پروفیسر ہنسراج سمن نے کہا کہ چھ کالج جن میں شام کے نئے کالج کھولنے کی تجویز ہے وہ دہلی کے ہر علاقے کو کور کریں گے۔ ان کالجوں میں بھیم راو امبیڈکر کالج ، مہاراجہ اگرسین کالج ، آچاریہ نریندر دیو کالج ، دین دیال اپادھیائے کالج ، بھاسکرآچاریہ کالج آف اپلائیڈ سائنس اور کیشو کالج شامل ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> پروفیسرسمن نے کہا کہ دہلی حکومت نے پچھلے دو دہائیوں سے کوئی نیا کالج نہیں کھولا ہے اور جس طرح دہلی کی آبادی دن بدن بڑھتی جارہی ہے ، ہر سال دہلی کے اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ہر سال ان اسکولوں سے ڈھائی لاکھ طلبہ بارہویں جماعت سے فارغ ہو رہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے بتایا ہے کہ دہلی کے طلبا کی پہلی ترجیح دہلی یونیورسٹی میں داخلہ ہے لیکن باقاعدہ کالجوں میں کل 75 ہزار نشستیں ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی کے نان کالج جیٹ ویمن ایجوکیشن بورڈ میں تقریبا 15 ہزار نشستیں ہیں۔ اس کے بعد طلبا کے پاس اسکول آف اوپن لرننگ (ایس او ایل) کا آپشن ہوتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> جن طلبا کو دہلی یونیورسٹی میں داخلہ نہیں ملتا ہے وہ آئی پی یونیورسٹی ، امبیڈکر یونیورسٹی ، اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (آئی جی این او یو) یا دہلی این سی آر کی نجی یونیورسٹی میں داخلہ لینے پر مجبور ہیں ، جہاں اعلی تعلیم بہت مہنگی ہے۔ یعنی عام خاندانوں سے آنے والے طلبامزید تعلیم سے محروم ہو جاتے ہیں ۔</p>.