ملک کے 16ویں صدر کے انتخاب کے لیے کل 31 مقامات بشمول پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ پر پیر کو پولنگ ہوئی۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سمیت ملک کی مختلف ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے 4796 منتخب ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ پولنگ کا تناسب 99.12 رہا۔ 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 100 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق دروپدی مرمو اور یشونت سنہا آج پارلیمنٹ ہاؤس اور 30 ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں صدر کے عہدے کے امیدوار ہیں۔ منڈل میں 771 ایم پی اور 4025 ایم ایل ایز ہیں جو انہیں منتخب کرتے ہیں۔ ان میں سے 763 ایم پی اور 3991 ایم ایل ایز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، ہماچل پردیش، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، منی پور، میزورم، پڈوچیری، سکم اور تمل ناڈو میں 100 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
کمیشن کے مطابق دو ایم ایل اے اننت کمار سنگھ اور مہندر ہری ڈالوک کو آج ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہیں متعلقہ عدالتوں نے عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت نااہل قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ راجیہ سبھا میں پانچ اور کچھ ریاستی مقننہ میں چھ اسامیاں ہیں۔ پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلی میں نامزد اراکین صدر کے عہدے کے لیے ووٹ نہیں دے سکتے۔ الیکٹورل کالج میں کل 4796 ووٹرز تھے۔
کمیشن کے مطابق ریاستی اسمبلیوں میں 40 ارکان پارلیمنٹ کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔ 9 ایم ایل ایز کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی اور 2 ایم ایل اے کو دوسری اسمبلی میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔
اس بار صدارتی انتخاب میں بھی کووڈ کی وبا کے پیش نظر خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ دو متاثرہ اسمبلی ممبران نے تمل ناڈو اسمبلی میں ووٹ دیا۔ ان میں مرکزی وزراء نرملا سیتا رمن اور آر کے سنگھ نے کووڈ-19 سے متعلق پروٹوکول کی پیروی کرتے ہوئے پی پی ای پہن کر ووٹ دیا۔
مختلف ریاستوں کے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران آج شام سے ہی سڑک اور ہوائی راستے سے سیل بند بیلٹ بکسوں کے ساتھ دہلی پہنچنا شروع کر دیں گے۔ بیلٹ باکسز کی ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ ہاؤس تک محفوظ نقل و حرکت کے لیے سیکیورٹی کے ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 21 جولائی کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
فی الحال جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں قانون ساز اسمبلی نہیں ہے۔ ایم ایل اے کے ووٹ کی اہمیت ریاست کی آبادی کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ اس کے مطابق کل ممبران پارلیمنٹ کے ووٹ کی قیمت 5,43,200 ہے اور کل ایم ایل ایز کے ووٹ کی قیمت 10,86,431 ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کے ووٹ کی قیمت 700 ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کے مطابق قانون ساز اسمبلی کے ہر رکن کے ووٹ کی قدر درج ذیل ہے۔ آندھرا پردیش 159، اروناچل پردیش 8، آسام 116، بہار 173، چھتیس گڑھ 129، گوا 20، گجرات 147، ہریانہ 112، ہماچل پردیش 51، جھارکھنڈ 176، کرناٹک 131، مدھیہ پردیش 131، منی پور18، مہاراشٹرا 131، کیرالہ پور 17، میزورم 8، ناگالینڈ 9، اڈیشہ 149، پنجاب 116، راجستھان 129، سکم 7، تمل ناڈو 176، تلنگانہ 132، تریپورہ 26، اتراکھنڈ 64، اتر پردیش 208، مغربی بنگال 151، دہلی 58، پڈوچیری 16