اسلام آباد، 19؍جولائی
ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک برقعہ پوش پاکستانی خاتون کو ایک نامعلوم شخص نے ہراساں کیا جس نے اسے دن دہاڑے پیچھے سے چھیڑا، اس واقعے کی ایک ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔ جیو ٹی وی کے مطابق یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر دھوم مچا رہی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ خاتون اسلام آباد کی ایک سڑک پر چل رہی تھی۔ جیو ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ دن کے وقت پیش آیا جس میں برقعے میں ملبوس ایک خاتون کو سڑک پر چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب ایک نامعلوم شخص نمودار ہوا اور اسے پیچھے سے جکڑ لیا۔ ویڈیو میں خاتون کو مرد کو اپنے سے دور کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسے ہراساں کرنے کے بعد اسے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
سینئر صحافی حامد میر نے ویڈیو پوسٹ کرنے والے ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ یہ واقعہ تمام مردوں کے لیے ایک چیلنج ہے کہ وہ مجرم کو ڈھونڈیں، اسے سزا دیں اور اسے دوسروں کے لیے سبق بنائیں۔ اس سے قبل پاکستان میں میٹرو اسٹیشن کے باہر کئی مردوں کی ایک خاتون کو ہراساں کرنے، حملہ کرنے اور چھیڑ چھاڑ کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ پچھلے سال، ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں پاکستان میں ایک ٹک ٹوکر نے الزام لگایا تھا کہ 14 اگست کو ملک کے یوم آزادی کی تقریبات کے دوران سینکڑوں لوگوں نے اسے مارا پیٹا ۔
یہ واقعہ لاہور میں بھی پیش آیا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اس دعوے کے ساتھ وائرل ہوئی کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کو گریٹر اقبال پارک میں ہجوم نے اس قدر زدوکوب کیا کہ اس کے کپڑے پھٹ گئے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 70 فیصد سے زائد خواتین کام کی جگہ پر ہراساں کیے جانے کا شکار ہیں اور لگتا ہے کہ ان کی حالت زار کا کوئی خاتمہ نہیں ہے۔ خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک این جی او وائٹ ربن پاکستان کی طرف سے جمع کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2004 سے 2016 کے درمیان 4,734 خواتین کو جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔