Urdu News

آٹا، دال اور چاول کھلے میں بیچنے پر نہیں لگے گا جی ایس ٹی: سیتارمن

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن

 وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے واضح کیا ہے کہ دال، گیہوں، چاول اور آٹے کی کھلی فروخت پر کوئی سامان اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) نہیں لگایا جائے گا۔وزیر خزانہ نے منگل کو ٹویٹ کر کے کھانے پینے کی اشیاء کی فہرست جاری کی ہے جس میں دال، گندم، رائی، جو، مکئی، چاول، آٹا، سوجی، چنے کا آٹا، موڑھی اور لسی شامل ہیں۔ دراصل اس بات کو لے کر بھرم کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی کہ آیا ان اشیاء کی کھلی فروخت پر جی ایس ٹی لگے گا یا نہیں۔ اب حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ ان کی کھلی فروخت پر کوئی جی ایس ٹی ادا نہیں کرنا پڑے گا۔

سیتا رمن نے ٹویٹ کرکے واضح کیا کہ جی ایس ٹی کونسل نے گیہوں، آٹا، چاول سمیت کئی چیزوں کی کھلی فروخت کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ ان میں دال، گندم، رائی، جو، مکئی، چاول، آٹا، سوجی، بیسن، مرمرے، دہی اور لسی شامل ہیں۔ تاہم ان مصنوعات کو پہلے سے پیک یا لیبل لگا کر فروخت کرنے کی صورت میں، 5 فیصد جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ ان کھانے پینے کی اشیا پر جی ایس ٹی ہٹانے کا فیصلہ کسی ایک شخص نے نہیں کیا ہے، بلکہ پوری جی ایس ٹی کونسل نے یہ کام کیا ہے۔ سیتا رمن نے ایک کے بعد ایک اپنے 14 ٹویٹس میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ ٹیکس لیکیج کو روکنے کے لیے بہت اہم تھا۔اس سے قبل مرکزی وزارت خزانہ کے محکمہ محصولات نے بھی پری پیکجڈ اور لیبلڈ پر جی ایس ٹی پر جاری کیے گئے ایف اے کیو میں چیزوں کی وضاحت کی تھی۔ اس ایف اے کیو میں بتایا گیا کہ اگر لیگل میٹرولوجی ایکٹ 2009 کے مطابق کھانے کی اشیا جیسے دال، آٹا، چاول کی پیکنگ، جن کا وزن 25 کلو گرام سے زیادہ ہے، تو اس پر جی ایس ٹی نہیں لیا جائے گا۔ اگر ایک بوری میں 5-5 کلو یا 10-10 کلو کے پیک ڈالنے سے پوری بوری کا وزن 25 کلو سے زیادہ ہو جائے تو اسے جی ایس ٹی سے چھوٹ نہیں ملے گی۔

جی ایس ٹی کونسل نے چنڈی گڑھ میں 28-29 جون، 2022 کے دوران منعقدہ اپنی 47ویں میٹنگ میں پہلے سے پیک شدہ اناج، دالیں، آٹا، چھاچھ، دہی اور پنیر کو 5 فیصد جی ایس ٹی ٹیکس سلیب کے تحت لانے کا فیصلہ کیا تھا، جو 18 جولائی سے پورے ملک میں لاگو ہوگا۔ ملک نافذ ہو چکا ہے۔ پہلے یہ تمام اشیا  جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر تھیں۔

Recommended