آج روپے کی قیمت نے ایک بار پھر اب تک کی کم ترین سطح کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ آج پہلی بار ہندوستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے 80 روپے کی نفسیاتی سطح کو عبور کر گئی ہے۔ کرنسی مارکیٹ میں آج کے کاروبار کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد، روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 80.02 کی سطح پر کمزور ہو گیا۔
انٹر بینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں آج ہندوستانی کرنسی نے پیر کے مقابلے میں 0.03 فیصد کی کمزوری کے ساتھ 79.99 روپے فی ڈالر پر تجارت شروع کی۔ عالمی سطح پر ڈالر کی مانگ میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر ٹریڈنگ کے آغاز میں روپیہ 3 پیسے سستا ہوا، پہلی بار 80 کی نفسیاتی سطح کو توڑ کر ڈالر کے مقابلے میں 80.02 روپے کی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ تاہم اس تیزی سے گراوٹ کے بعد روپے کی قیمت میں ہلکا سا استحکام آیا جس کی وجہ سے دن کے پہلے تجارتی سیشن میں ڈالر کے مقابلے ہندوستانی کرنسی 80.01 روپے کی سطح پر ٹریڈ کر رہی تھی۔
ڈالر انڈیکس کی مضبوطی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مسلسل فروخت کے باعث روپیہ مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔ اس کی وجہ سے، ہندوستانی کرنسی پچھلے آٹھ مسلسل تجارتی سیشنوں سے گراوٹ کا نیا ریکارڈ بنا رہی ہے۔ 8 جولائی سے اب تک کی مدت میں روپے کی قدر میں زیادہ سے زیادہ 77 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔ 8 جولائی کو ہندوستانی کرنسی کی قیمت 79.25 روپے فی ڈالر تھی جو آج گر کر 80.02 روپے فی ڈالر ہوگئی ہے۔
مارکیٹ ایکسپرٹ مینک موہن کے مطابق ڈالر انڈیکس کی مضبوطی کی وجہ سے روپے پر دباؤ آیا ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی سپلائی میں کمی اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھی روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔ بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی سپلائی بڑھانے کے لیے سعودی عرب کی حکومت کو امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران کہا تھا لیکن سعودی عرب خام تیل کی پیداواربڑھانے میں کامیاب نہ ہوسکی جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی سپلائی طلب کے مقابلے بہت کم ہوتی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے خام تیل کی قیمت 5 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ اس تیزی کا اثر ہندوستان جیسے خام تیل درآمد کرنے والے ممالک پر پڑا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے اور روپے پر دباؤ پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گیا ہے۔