دو اسرائیلی ماہرین نے 6 جولائی سے 20 جولائی 2022 تک ہندوستان کا سرکاری دورہ کیا، جس سے زراعت میں اسرائیل اور ہندوستان کی اسٹریٹجک شراکت داری میں معاون ثابت ہوگا ۔ اسی سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 30 سال مکمل ہورہے ہیں۔
اسرائیل کے سبزیوں کے ماہر مسٹر ڈینیئل ہداد اور ایک اسرائیلی آم کے ماہر مسٹر کلف لو نے اس دورے کے دوران ہندوستانی کسانوں کے ساتھ علم، مہارت اور بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔ دونوں ماہرین کو اسرائیل کی وزارت خارجہ میں بین الاقوامی ترقیاتی تعاون کی ایجنسی ماشؤ نے ہندوستان بھیجا تھا۔ یہ دورہ ہند۔اسرائیل زرعی پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا گیا تھا، جو کہ سب سے بڑا زرعی منصوبہ ہے جس میں اسرائیل کی حکومت دنیا میں کہیں بھی شامل ہے۔ ہندوستان میں اسرائیل کے سفیرنور گیلن نے کہا’’یہ دوروں کی ایک سیریز کا حصہ تھا جسے ماشؤہندوستان میں منظم کرتا ہے کیونکہ زراعت اسرائیل بھارت بڑھتی ہوئی شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔ فی الحال ہمارے پاس پورے ہندوستان میں 29 مکمل طور پر فعال ہند-اسرائیل سینٹر آف ایکسیلنس ہیں، جو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں ہندوستانی کسانوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔
ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں بھی ایسے دوروں کا انعقاد جاری رکھیں گے جو مقامی کسانوں کے لیے مزید فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ دورے کے دوران، دونوں ماہرین نے ہند-اسرائیل سنٹرس آف ایکسیلنس کا دورہ کیا جو ہندوستان کے مختلف حصوں میں برسوں سے قائم ہیں، جاری سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور بہار میں سبزیوں اور آم کے بارے میں آئی آئی پی اے کے تحت 3 روزہ قومی کانفرنس کی قیادت کی۔ جس میں 22 افسران نے حصہ لیا جو 11 ریاستوں میں ہند-اسرائیلسینٹر آ ف ایکسی لینسکی قیادت کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس کے دوران ماہرین نے کاشتکاروں کے کھیتوں کا بھی دورہ کیا اور آم اور سبزیوں کی بہترین کاشت کے طریقے یعنی آبپاشی اور فرٹیگیشن، کینوپی مینجمنٹ وغیرہ کے بارے میں بتایا۔ مسٹر یائر ایشیل، ایگریکلچر اتاشی ایمبیسی آف اسرائیل نے کہا، ہم زراعت کے میدان میں ہندوستان میں اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ان ماہرین کے دورے سے مقامی کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے آئی آئی پی اے کے تحت سبزیوں اور آم کی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ اتر پردیش کے اپنے دورے کے دوران، ہم نے نئے سینٹر آف ایکسی لینسچنڈولی میں سبزیاں اور ضلع کوشامبی میں آم( کے لیے دو مقامات کو منظوری دی ہے۔ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ ریاستی باغبانی، اتر پردیش اور ماشومشترکہ طور پر بنائے گی۔