Urdu News

سری لنکا: مظاہرین صدر اور وزیراعظم کی رہائش گاہوں سے سینکڑوں فن پارے چرا لے گئے

سری لنکا سیاسی اور معاشی بحران کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لوگ

سری لنکا میں صدر اور وزیر اعظم کی رہائش گاہوں پرقبضہ کرنے  والے مظاہرین سینکڑوں فن پاروں کو اپنے ساتھ اٹھا لے گئے۔ یہ حقیقت ان رہائش گاہوں کو مظاہرین کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد سامنے آئی ہے۔

معاشی اور سیاسی بحران سے پریشان سری لنکا میں گذشتہ دنوں مشتعل افراد نے راشٹرپتی بھون اور وزیر اعظم کی رہائش گاہ سمیت کئی سرکاری دفاتر پر قبضہ کر لیاتھا۔ حال ہی میں رانیل وکرم سنگھے کے صدر بننے کے بعد راشٹرپتی بھون اور وزیر اعظم کی رہائش گاہ سمیت سرکاری دفاتر کو مظاہرین کے قبضے سے آزاد کرایا گیا ہے۔

ہفتے کے روز، کولمبو پولیس نے بتایا کہ حکومت مخالف مظاہرین کے ذریعہ ان احاطوں پر قبضہ کرنے کے بعد سری لنکا کے راشٹرپتی بھون اور ٹیمپل ٹریز واقع  وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ سے پرانی اور قدیمی اہمیت کی حامل اشیا سمیت سینکڑوں قیمتی فن پارے غائب ہو گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

دریں اثنا، نو منتخب صدر رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ وہ مظاہرین کے پرامن احتجاج کرنے کے حقوق کا احترام کرتے ہیں، لیکن وہ انہیں کسی دوسری سرکاری عمارت جیسے راشٹرپتی بھون یا وزیر اعظم کی نجی رہائش گاہ پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے سری لنکا کی مسلح افواج اور پولیس کو عوامی سہولیات پر دھاوا بولنے اور پارلیمنٹ میں خلل ڈالنے سے روکنے کے لیے ضروری کارروائی کرنے کا اختیار دیا ہے۔

Recommended