Urdu News

دہلی میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آیا، حکومت حرکت میں

دہلی میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آیا

نئی دہلی، 24 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

اتوار کو دارالحکومت دہلی میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آیا۔ مریض اس وقت لوک نائک جئے پرکاش اسپتال میں داخل ہے۔ مریض کی غیر ملکی سفری تاریخ نہیں ہے۔

مرکزی وزارت صحت نے اس معاملے کی تصدیق کی ہے۔ ایک ریلیز میں، وزارت نے کہا کہ دہلی کے ایک 34 سالہ باشندے کو لوک نائک اسپتال میں منکی پاکس کے مشتبہ کیس کے طور پرآئیسولیٹ  کیا گیا تھا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی)، پونے نے تحقیقات میں منکی پاکس کی تصدیق کی ہے۔ فی الحال، مریض لوک نائک اسپتال میں اس کے لیے بنائے گئے آئسولیشن سینٹر میں زیر علاجہے۔

وزارت نے مزید کہا کہ مریض کے قریبی رابطوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور وزارت صحت کی ہدایات کے تحت انہیں آئیسولیٹ میں رکھا گیا ہے۔ اس سے متعلق صحت عامہ کی کارروائی، جیسے انفیکشن کیذرائع کی شناخت، رابطہ کا تفصیلی معلومات،پرائیویٹ ڈاکٹروں کو  اس کے تئیں حساس بنائے جانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے کا اعلیٰ سطحی جائزہ لینے کے لیے آج سہ پہر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس) کی میٹنگ ہے۔

مغربی دہلی کے رہنے والے مریض کو کچھ دن پہلے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے نمونے ہفتہ کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) کو جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ اس کا نمونہ مثبت پایا گیا ہے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی ٹویٹ کیا ہے کہ دہلی حکومت پوری چوکسی کے ساتھ ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں منکیپاکس کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ مریض مستحکم ہے اور صحت یاب ہو رہا ہے۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ صورتحال قابو میں ہے۔ ہم نے ایل این جے پی میں علیحدہ آئسولیشن وارڈ بنایا ہے۔ ہماری بہترین ٹیم دہلی والوں کی حفاظت اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تعینات ہے۔

ملک میں منکی پاکس کا یہ چوتھا کیس ہے۔ اس سے قبل تین کیسز کیرالہ سے ہیں جن کی  غیر ملکی سفر کی تاریخ ہے۔ معلومات کے مطابق دہلی میں داخل مریض نے منالی (ہماچل پردیش) میں ایک پارٹی میں شرکت کی تھی۔ اس کے بعد اسے  بخار اور جلد کے زخموں کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ہفتے کے روز منکی پاکس کو بین الاقوامی تشویش کی عالمی صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیا۔ ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا کے خطے کے علاقائی ڈائریکٹر نے اتوار کو رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ منکی پاکس کے لیے نگرانی اور صحت عامہ کی تیاریوں کو مضبوط کریں۔ ریجنل ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کئی نئے ممالک میں منکی پاکس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہ تشویش کا موضوع ہے۔

Recommended