نئی دہلی:24؍جولائی2022:
کپاس کی پیداوار میں بہتری اور ہندوستانی کپاس کی برانڈنگ پر سوتی کپڑا ویلیو چین کے اسٹیک ہولڈر ز کے ساتھ ایک مکالماتی میٹنگ وانجیہ بھون ، نئی دہلی میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، کامرس و صنعت ، صارفین امور ، غذا و عوامی تقسیم نظام اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل اور ٹیکسٹائل و ریلوے کی وزیر مملکت محترمہ درشنا وی جاردوش کی باوقار موجودگی میں منعقد ہوئی۔
کامرس و صنعت ، صارفین امور ، غذا و عوامی تقسیم نظام کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان کے لئے کپاس کی پیداوار میں عالمی معیارات کو اپنانے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہندوستان میں کپاس کی پیداوار کو بڑھاوا دینے کے لئے اعلیٰ ترین روایتوں کو ساجھا کرنا چاہئے۔
اس موقع پر بولتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو پیداوار ، کسانوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ برانڈنگ میں تحقیق کو بڑھاوا دینے کے لئے تعاون دینا چاہئے، جس کے لئے حکومت یکساں مدد فراہم کرے گی۔ متحدہ نظریے پر زور دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ پبلک سیکٹر کو کپاس ویلیوچین کو مضبوط کرنے کےلئے ایک مشن موڈ میں کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے خود کے کپاس کی برانڈنگ کرنے کی ضرورت ہے، جو صنعت سے یکساں تعاون ملنے کی وجہ سے بہت اچھے معیار کا ہے۔ رنگین ایچ ڈی پی ای کے اثرات کو کم کرنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر صنعت کے ذریعے اس تعلق سے ایک ماسٹر پلان تیار کرلیا جائے گا۔
جناب گوئل نے کہا کہ کپاس زراعت کپڑا سیکٹر کے درمیان پُل کا کام کرتی ہے۔ کپاس پر مبنی مصنوعات کا گھریلو اور بین الاقوامی دونوں سطحوں پر مجموعی کپڑا اور ملبوسات مصنوعات کا اہم حصہ ہیں۔ ایف ٹی اے کے توسط سے بازار تک رسائی کے ساتھ پیداوار اور معیار دونوں کو بڑھانے کے لئے جو کام ہم کررہے ہیں، ان ایک ساتھ لانا لازمی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں عالمی کپاس صنعت میں اپنا دبدبہ واپس لانے کی ضرورت ہے اور ہندوستان کپڑا صنعت کو ایک اہم سیکٹر کی شکل میں دیکھتا ہے، جو ہمیں ’’آتم نر بھر بھارت‘‘بنانے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکز عزت مآب وزیر اعظم کے ’5ایف‘ویژن پر کام کررہا ہے۔ یعنی ’فارم ٹو فائبر کارخانے کے لئے فائبر، فیشن کے لیے فیکٹری، فیشن ٹو فارین‘ یہ دھیان دیا دیا جاسکتا ہےکہ کپڑا سیکٹر نے آر او ایس سی ٹی ایل سے آراو ڈ ٹی ای پی اور این ٹی ٹی ایم سے پی ایم مِتر تک بڑی پیش رفت کی ہے۔ آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ملبوسات کی ڈیوٹی فری رسائی کے معاہدوں نے کاروبار کو ایک نیا حوصلہ دیا ہے اور یوروپی یونین برطانیہ اور کناڈا کے ساتھ اسی طرح کے معاہدے پر بات چیت کی جارہی ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ صحیح بیجوں کے بارے میں بیداری پیدا کرکے اور کسانوں کو جدید تکنیک اور ترقی یافتہ زرعی اصولوں کو اپنانے کے لئے حوصلہ افزائی کرکے کپاس پیداکرنے والے کسانوں کے لئے پیداوار اور فائدے کے تناسب میں اضافہ کرنا اہم ہے۔ کچھ ایف پی او ، سی آئی ٹی آئی، سی ڈی آر اے وغیرہ کے ذریعے کئے گئے اچھے کاموں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اِن سب کے وسیع تر بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔
میٹنگ میں تقریر کرتے ہوئے زراعت و کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ ملک میں روزگار میں اضافے کے لئے کپاس کی پیداوار میں اضافہ بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار بڑھانے کے لئے جزوقتی اور طویل مدتی حکمت عملیوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب تومر نے یہ بھی کہا کہ ملک کے بڑے حصے میں سوت کی پیداوار میں اضافے کے لئے اعلیٰ گھنی زراعت اور مائیکرو آبپاشی بہت اہم ہے۔
زراعت اور ٹیکسٹائل وزراء کی سطح پر ہونے والی اپنی طرح کی پہلی میٹنگ میں کپاس ویلیو چین سے متعلق اہم ایشوز پر تفصیل سے صلاح و مشورہ کیا گیا، جس میں صنعت کے سربراہوں اور سرکاری عہدیداروں کو یکساں طور سے نتیجہ خیز ہدف دیئے گئے۔میٹنگ میں ٹیکسٹائل کے سیکریٹری جناب اوپندر پرساد نگھ، اسپیشل سیکریٹری جناب وجے کمار سنگھ، ٹیکسٹائل ، زراعت اور کسانوں کی بہبود ، کامرس ، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی جیسی وزارتوں کے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ تحقیق و ترقیاتی سیکٹر کے افسران ، کارپوریشن، کسانوں ، بیج صنعت محکموں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز اس موقع پر موجود تھے۔ میٹنگ میں اہم تنظیموں اور ماہرین کے توسط سے صلاح ومشورے کے بعد مجموعی ٹیکسٹائل ویلیو چین کی نمائندگی کی گئی۔