Urdu News

کینیڈا خالصتانی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنتا جا رہا ہے

اوٹاوا،28؍جولائی

خفیہ ایجنسیوں کے ذرائع نے بتایا کہ کینیڈا تیزی سے خالصتانی دہشت گردوں اور غنڈوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنتا جا رہا ہے، جو ہندوستان میں قتل سمیت متعدد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ 29 مئی کو سدھو موسی والا کے قتل نے ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کیا ہے، کیونکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اور پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ کینیڈا میں مقیم گینگسٹرز "ہندوستان میں جرائم کو کنٹرول کر رہے ہیں"۔  ستیندرجیت سنگھ عرف گولڈی برار کا نام موسی والا کیس کی تحقیقات کے دوران سامنے آیا۔  لیکن اسے ہندوستان واپس لانا آسان نہیں ہے، کیونکہ کینیڈین حکام اس تعلق سے  تعاون نہیں کرتے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان نے کینیڈا میں خالصتانی عناصر اور دیگر غنڈوں کی موجودگی کے حوالے سے دستاویزات جمع کرائی ہیں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حال ہی میں، این آئی اے نے جالندھر میں ایک ہندو پجاری کے قتل کے سلسلے میں خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجار پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔

نجاراس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں اور ہندوستان میں ’سکھس فار جسٹس‘ کے علیحدگی پسند اور پرتشدد ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔  حال ہی میں، انٹرپول نے خالصتانی آپریٹو ارشدیپ سنگھ عرف عرش کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں ہے اور نجار سے جڑا ہوا ہے۔ان خالصتانی دہشت گردوں نے مبینہ طور پر ہندوستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے لیے متعدد افراد کو قتل کرنے کا ٹھیکہ دیا۔انہوں نے ہندوستان میں اپنے معاونین سے کینیڈا کی شہریت کا وعدہ بھی کیا۔جب کہ ہندوستانی حکام نے اپنے کینیڈین ہم منصبوں سے بات کی ہے، لیکن اب تک ان کی ہندوستان حوالگی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

کینیڈا میں مقیم ایک اور خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنون، جو ’سکھس فار جسٹس‘ تحریک چلاتے ہیں، کا مقصد ہندوستان میں دہشت گردی پھیلانا ہے۔کسانوں کے ایجی ٹیشن کے دوران، اس نے کئی ویڈیوز جاری کیں جن میں لوگوں سے لال قلعہ سمیت سرکاری عمارتوں پر حملہ کرنے کو کہا گیا۔ وہ جانتے ہیں کہ وہ کینیڈا میں محفوظ ہیں اور اس لیے وہ وہاں سے کھلے عام دہشت گردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔

Recommended