Urdu News

پاکستان کے آرمی چیف نے مانگی امریکہ سے مدد، کیا ہے پورا معاملہ؟ جانئے اس رپورٹ میں

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ

نئی دہلی،29؍جولائی

قرض کی ادائیگی میں ڈیفالٹ کو روکنے کی کوشش میں، پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی جلد ادائیگی کو محفوظ بنانے میں مدد کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا ہے۔ نکی ایشیا کی ایک رپورٹ  میں یہ خلاصہ ہوا ہے۔

ایک روز قبل، پاکستان کے مرکزی بینک نے کہا تھا کہ اس کے سرکاری مائع زرمبادلہ کے ذخائر 754 ملین ڈالر کم ہو کر 8.57 بلین ڈالر رہ گئے ہیں، جس سے ملک کے تیزی سے ختم ہونے والے ذخائر میں ایک اور تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ مرکزی بینک نے ذخائر سے متعلق اپنے ہفتہ وار بیان میں کہا تھا کہ "22-جولائی-2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران، بیرونی قرضوں اور دیگر ادائیگیوں کی وجہ سے اسٹیٹ بینک کے ذخائر 754 ملین ڈالر کم ہو کر 8,575.1 ملین ڈالر ہو گئے۔

نکی ایشیا کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف نے وائٹ ہاؤس اور محکمہ خزانہ سے اپیل کی ہے کہ وہ آئی ایم ایف کو 1.2 بلین ڈالر کے امدادی پیکیج کی فراہمی کے لیے دباؤ ڈالیں جو ملک کو حال ہی میں دوبارہ شروع کیے گئے قرض پروگرام کے تحت ملنے والا ہے۔

گزشتہ ہفتے، آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ اس نے پاکستان کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد کیا ہے جو کہ 1.17 بلین ڈالر کی تقسیم کی راہ ہموار کرے گا، اگر آئی ایم ایف بورڈ کی طرف سے منظوری دی جاتی ہے، اور اس پروگرام کو ٹاپ اپ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ملک نے 2019 میں 39 ماہ کے 6 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام میں داخل کیا تھا، لیکن آج تک نصف سے بھی کم رقم فراہم کی گئی ہے کیونکہ اسلام آباد نے اہداف کو ٹریک پر رکھنے کے لیے جدوجہد کی ہے۔

Recommended