نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے بنیادی تعلیم میں مادری زبان کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا اور ریاستی حکومتوں سے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے التزامات کو ہوبہو نافذ کرنے کی اپیل کی۔
جناب نائیڈو حیدرآباد میں مشہور و معروف اڑیہ مصنفہ ڈاکٹر پرتبھا رے کو ڈاکٹر سی نارائن ریڈی قومی ادبی ایوارڈ سے سرفراز کرنے کے بعد مجمع سے خطاب کر رہے تھے۔ اڑیہ زبان کی معروف مصنفہ ڈاکٹر رے کے ناول اور مختصر کہانیوں کو کافی سراہا گیا ہے اور ان میں اہم سماجی مسائل کو اٹھایا گیا ہے۔ انہیں 2011 میں گیان پیٹھ ایوارڈ، 2007 میں پدم شری اور 2022 میں پدم بھوشن سے سرفراز کیا جا چکا ہے۔
جناب نائیڈو نے تیلگو زبان و ادب میں ڈاکٹر نارائن ریڈی کے ’بیش قیمتی تعاون‘ کو یاد کیا اور کہا کہ ان کی تحریر نے بڑی تعداد میں تیلگو لوگوں کو مسحور کر دیا ہے۔ ڈاکٹر ریڈی کی افسانوی تخلیق ’وشمبھرا‘ کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ انسانوں اور فطرت کے درمیان موجود پیچیدہ تعلقات کی خوبصورت ترجمانی ہے۔ اس کے لیے انہیں گیان پیٹھ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر ڈاکٹر ریڈی نے راجیہ سبھا میں کئی تخلیقی مشورے دیے اور تعلیم میں مادری زبان کے استعمال کے لیے پرزور کوشش کی۔ جناب نائیڈو نے اس موقع پر ’ویاس پورنیما‘ عنوان کے تحت ڈاکٹر ریڈی کی نظموں اور مضامین کے مجموعہ کا بھی اجرا کیا۔
اس پروگرام میں تلنگانہ حکومت میں وزیر زراعت جناب سنگی ریڈی نرنجن ریڈی، انعام حاصل کرنے والی ڈاکٹر رے، معروف تیلگو مصنفہ وولگا (للتا کماری)، ڈاکٹر سی نارائن ریڈی کے اہل خانہ اور دیگر لوگوں نے شرکت کی۔