زبانیں باہمی مکالمے کے لیے ہوتی ہیں تنازعے کے لیے نہیں: پروفیسر اخترالواسع
زبان و ادب کو کسی حدبندی کا شکار نہیں بنایا جا سکتا اور ہندی زبان اور ادب کی ترویج و اشاعت میں تمام ہندوستانیوں نے بغیر بھید بھاؤ کے حصہ لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مشہور مفکر، دانشور اور نامور صحافی وید پرتاپ ویدک نے کل شام یہاں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ڈاکٹر آصف عمر کی کتاب ”ہندی ساہتیہ میں مسلم ساہتیہ کاروں کا یوگدان“ کی رسمِ اجرا کی تقریب میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ رَس کھان، کبیر، رحیم نے ہندی ادب کو جو کچھ دیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے ڈاکٹر آصف عمر کو مبارکباد دی کہ انہوں نے ایسی شاندار کتاب خسرو فاؤنڈیشن کی تحریک پر تصنیف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کتاب کو اور زیادہ وضاحت اور صراحت کے ساتھ لکھا جانا چاہیے۔ جلسے کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر اخترالواسع، چیئرمین خسرو فاؤنڈیشن نے کہا کہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، ہر مذہب کو زبانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبانیں باہمی مکالمے کے لیے ہوتی ہیں تنازعے کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خسرو فاؤنڈیشن کا قیام اس لیے عمل میں لایا گیا ہے کہ دوریوں کو کم کیا جا سکے، نفرت کو محبت سے بدل دیا جائے۔
اس موقعے پر منی پور میں قائم ہونے والی حلیمہ عزیز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افروزالحق نے شروع سے اب تک ہندی زبان و ادب کی خدمت میں مسلمانوں کی حصہ داری کو تفصیل سے بیان کیا۔ حکومت ہند کی وزارتِ مالیات میں ڈائریکٹر آڈٹ کے منصف پر کام کر رہے مسٹر پرویز عالم نے کہا کہ زبان اور ادب ذات پات، مذہب اور فرقے وارانہ تفریق کے آئینے میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندی ادب میں مسلم ادیبوں کی حصہ داری شروع سے جاری رہی ہے۔ انٹر نیشنل گلوبل فاؤنڈیشن کے سوامی چندر دیو جی نے اس موقعے پر کہا کہ نہ انسان اور نہ زبانیں الگ الگ ہیں۔ ان پر مذہب کی چھاپ لگا کر ہمیں بانٹنے کی جو کوشش کی جاتی ہے، یہ کتاب اس کے خلاف ایک اچھا اور سچا پریاس ہے۔ اس موقعے پر انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر اور خسرو فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جناب سراج الدین قریشی نے مہمانوں کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہندوستان میں بھائی چارہ اور بھل منساہت اس کی خاص پہچان ہے۔ جس کو کبھی ہمیں نقصان نہیں پہنچنے دینا چاہیے۔ اس تقریب میں خسرو فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرس شری روہت کھیڑا، شری رنجن مکھرجی، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے نائب صدر جناب ایس ایم خان، سکریٹری جناب ابراراحمد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے صدر پروفیسر اقتدار محمد خاں اور دہلی کی تمام یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔