اسلام میں سن ہجری کا آغاز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی مناسبت سے ہوا ہے۔ اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ محرم الحرام کا ہے،اسلامی نئے سال کا آغاز ہوچکا ہے، اس موقع پر مولانا حسن الہاشمی رحمۃ اللہ علیہ کے جانشین مفتی وقاص ہاشمی نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلامی سال کا آغاز ماہِ محرم سے ہوتا ہے جو اس بات کی کھلی دلیل ہے کہ ماہِ محرم بہت ہی عظمتوں والا مہینہ ہے۔ مفتی وقاص ہاشمی نے کہا ہے کہ ویسے تو محرم الحرام کے پورے مہینہ کو خصوصی عظمت حاصل ہے، لیکن خاص طور سے یوم عاشورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، یوم عاشورہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا ہے کہ ایک سال 365دن پر مشتمل ہوتا ہے لیکن تمام دن درجہ کے اعتبار سے ایک جیسے نہیں ہوتے بلکہ کچھ ایام کودوسرے ایام پر فضیلت حاصل ہوئی ہے، مثلاً ماہِ رمضان کے ایام سال بھر کے ایام پر فوقیت رکھتے ہیں، جمعہ کے دن کو ہفتہ کے باقی 6ایام پر ترجیح دی جاتی ہے۔
عیدین کے قیمتی ایام عام دنوں سے افضل ہوتے ہیں، ٹھیک اسی طرح یوم عاشورہ دوسرے دنوں کے مقابلہ میں اپنے ذہن میں کافی فضائل لئے ہوئے ہے اور یوم عاشورہ کی فضیلت صرف اہل ایمان کے نزدیک ہی مسلم نہیں ہے بلکہ کفار اور خاص طور سے یہودی لوگ اس دن کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ یوم عاشورہ کو تمام حضرات روزہ رکھنے کا اہتمام کریں اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یوم عاشورہ کو روزہ رکھا کرتے تھے، البتہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لے گئے اور وہاں کے یہودیوں کو یوم عاشورہ کا روزہ رکھتے دیکھا تو فرمایا کہ اے ایمان والو تم دسویں محرم کے ساتھ بہتر تو یہی ہے کہ 9ویں محرم کا روزہ ملالو اور اگر کسی مجبوری کی وجہ سے نویں کا روزہ نہ ملا سکو تو گیارہویں کا روزہ ملالیا کرو تاکہ یہودیوں کے ساتھ تشابہ لازم نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص نے عاشورہ کا روزہ رکھا اس کو ثواب عطا کیا جائے گا جس نے یوم عاشورہ پر کسی یتیم کے سرپر شفقت سے ہاتھ پھیرا، اللہ تبارک وتعالیٰ اس یتیم کے سر کے ہر ہر بال کے عوض جنت میں اس کا درجہ بلند فرمائے گا۔ جس شخص نے عاشورہ کی شام کو روزہ دار کو افطار کرایا تو گویا اس نے ساری امت محمدیہ کو افطار کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے یوم عاشورہ کو تمام ایام پر فوقیت وفضیلت بخشی ہے۔ مفتی وقاص ہاشمی نے مزید کہا کہ یوم عاشورہ سے منسوب بے شمار واقعات تاریخ کی کتابوں میں درج ہیں اور قرآن کریم میں بہت سے مقامات پر ان ماہ وسنین کا ذکر آیا ہے لیکن اللہ تبارک وتعالیٰ نے ان ماہ وایام اور لیل ونہار کو ایک دوسرے پر فضیلت وبرتری بخشی ہے، مقصد اس کا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بندے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی اللہ تبارک وتعالیٰ کے انعامات واحسانات اور فضائل وبرکات کو اپنے دامن میں سمیٹ سکیں، اس کی تاکید خود قرآن مجید میں آئی ہے۔ آخر میں مفتی وقاص ہاشمی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو یوم عاشورہ کا روزہ رکھنا چاہئے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے کہ یہ نیا سال تمام امت مسلمہ کے لئے رحمتوں اور برکتوں کا باعث بنے آمین۔