راوت سے صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے
صبح 8.30 سے 9.30 تک وکیل سے ملاقات کی اجازت
ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے شیوسینا لیڈر سنجے راوت کو گوریگاؤں میں مقیم خط و کتابت گھوٹالہ کیس میں 4 اگست تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ ای ڈی نے خصوصی عدالت میں اس معاملے میں 8 دن کی تحویل مانگی تھی۔ عدالت نے سنجے راوت سے صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک پوچھ گچھ کرنے اور صبح 8.30 سے 9.30 بجے تک وکیل سے ملنے کی اجازت دی ہے۔ عدالت نے سنجے راوت کو گھر کا کھانا دینے سے متعلق کوئی حکم نہیں دیا ہے۔
خصوصی عدالت میں، جج ایم جی دیشپانڈے کے سامنے، سرکاری وکیل ہیتن وینیگاونکر نے کہا کہ سنجے راؤت خط و کتابت اسکام کے اہم ملزم ہیں۔ ملزم پروین راوت نے یہ گھوٹالہ سنجے راوت کے کہنے پر ہی کیا۔ پروین راوت کے بینک اکاؤنٹ سے سنجے راوت اور ان کی اہلیہ ورشا راوت کے بینک میں 1 کروڑ 64 لاکھ 44 ہزار روپئے منتقل کئے گئے تھے اور اس رقم سے سنجے راوت نے زمین اور فلیٹ خریدے تھے۔
سرکاری وکیل نے سنجے راوت پر تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا بھی الزام لگایا اور راوت کو 8 دن کے لئے ای ڈی کی حراست میں دینے کی اپیل کی تھی۔ اس کے بعد سنجے راوت کے وکیل اشوک مندرگی نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں پوری کارروائی سیاسی طور پر محرک ہے۔ وکیل نے کہا کہ خط و کتابت گھوٹالے کے ملزم کو بہت پہلے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ای ڈی نے سنجے راوت سے پوچھ گچھ کی تھی لیکن سیاسی وجوہات کی بنا پر ان کی گرفتاری آج کی گئی۔ اس کے بعد عدالت نے سنجے راوت کو 4 اگست تک ای ڈی کی حراست میں بھیجنے کا حکم دیا۔
قابل ذکر ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گورے گاؤں میں 1034 کروڑ روپئے کے مبینہ گھوٹالے میں دو مرحلوں میں 16 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد اتوار کی رات دیر گئے سنجے راوت کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد ای ڈی نے آج صبح جے جے اسپتال میں طبی معائنہ کے بعد انہیں خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا۔