نئی دہلی، 3؍اگست
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک میں اناج کا ذخیرہ وافر مقدار میں دستیاب ہے۔ انہوں نے لوک سبھا میں بتایا کہ یہ کہ ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کا نظام 2013 سے پورے ملک میں لاگو کیا گیا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ 81.35 کروڑ مستفیدین شامل ہیں۔ ترجیحی گھریلو مستفیدین کو 5 کلوگرام فی سر/ماہ فراہم کیا جاتا ہے اور انتیودیا این یوجنا خاندانوں کو 35 کلوگرام فی مہینہ فراہم کیا جاتا ہے۔ ضابطوں کے مطابق غذائی اجناس کے ذخیرے کے انتظام کو یقینی بنانے، رسد پر دباؤ کو کم کرنے اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مناسب مشاورت کے بعد، اس محکمہ نے قومی غذائی تحفظ قانون کے تحت غذائی اجناس کے مجموعی مختص کو تبدیل کیے بغیر گیہوں اور چاول کے تناسب پر نظر ثانی کی تھی۔
نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ موجودہ مالی سال 2022-23 کے بقیہ 10 مہینوں یعنی جون، 2022 سے مارچ، 2023 کے لیے 12 ریاستو ں اور یونین ٹیریٹوری کے لیے دستیاب ہے۔ قومی خوراک تحفظ قانون دیگر فلاحی اسکیموں اور پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات پہلے سے ہی موجود ہیں۔ریاستی حکومت کی ایجنسیاں اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا سنٹرل پول کے لیے ایم ایس پی پر مقررہ فیئر اوسط معیار تفصیلات کے ساتھ مقررہ مدت کے اندر گندم اور دھان خریدتے ہیں۔
گیہوں اور دھان کی خریداری کے تخمینوں کو حکومت ہند نے ریاستی حکومتوں اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ساتھ مشاورت سے حتمی شکل دی ہے، ہر مارکیٹنگ سیزن کے آغاز سے پہلے تخمینہ پیداوار، قابل فروخت اضافی اور زرعی فصل کے پیٹرن کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ خریداری کے تخمینے میں اضافہ یا کمی کا فیصلہ تخمینہ پیداوار، قابل فروخت اضافی اور زرعی فصل کے انداز کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔