امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اور اطلاعات و نشریات (آئی اینڈ بی) کے وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج آکاشوانی بھون میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن اور اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندر اور پرساد بھارتی کے سی او جناب مینک اگروال کی موجودگی میں ایک سیریل سوراج – بھارت کے سوتنترتا سنگرام کی سمگر گاتھا کا آغاز کیا۔
مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو نے 550 سے زیادہ مجاہدین آزادی کی دلیرانہ کہانیوں کو زندہ کرنے اور نوجوان نسلوں کو ان گمنام ہیروز سے روشناس کرانے کا قابل ستائش کام کیا ہے۔
سیریل کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس کا مقصد سوراج کے تصور کے پیچھے کارفرما وژن کو دوبارہ تصور میں لانا اور ان لیڈروں کی کہانیاں سنانا ہے جنہوں نے اس خیال کو حقیقت میں ڈھالنے کا کارنامہ انجام دیا۔ یہ سیریل ماضی کے ان ہیروز کے تئیں ہمارے فخر کا اظہار ہے۔ اپنے تاثرات پر اطمینان کے ساتھ وزیر موصوف نے کہا کہ سیریل بنانے میں گہری تحقیق کی گئی ہے اور ہماری جدوجہد آزادی کی ان کہانیوں کو زندہ کرنے کے لیے ملک کے کونے کونے سے معلومات اور دستاویزات جمع کی گئی ہیں۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے پبلک براڈکاسٹر کے ذریعے ادا کیے گئے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے پنڈت جسراج اور استاد بسم اللہ خان جیسی قدآور شخصیات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اگر آکاشوانی نہ ہوتا تو ان کا وجود ہی نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو کے بغیر بھارت کے جوہر کے اظہار کو پھیلانا ممکن نہیں ہے۔
وزیر موصوف نے آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے مراد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ صرف ہماری آزادی کی جدوجہد کا جشن نہیں ہے، بلکہ آزادی کے بعد گزشتہ 75 برسوں کی کامیابیوں، معروف اور گمنام ہیروز کی قربانیوں کا بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ وقت بھی ہے جب ہم بھارت کے مستقبل کی شکلوں کو متصور کررہے ہیں اور بھارت یہاں سے صرف اعلیٰ مقام حاصل کرنے والا ہے۔
سوراج ایک پیچیدہ تصور ہے اور جناب امت شاہ نے اس خیال پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سوراج صرف خود کی حکمرانی کے خیال تک محدود نہیں ہے۔ یہ ہمارے اپنے منفرد انداز میں ملک پر حکومت کرنے کا عمل ہے اور اس میں اپنی زبانیں اور اپنی ثقافت شامل ہے۔ جب تک ہم سوراج کے اس ہمہ گیر خیال کو اپنے اندر نہیں لاتے، بھارت حقیقی معنوں میں اسے حاصل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صد سالہ سال میں، اپنی زبانوں کو محفوظ کرنا اور اپنے تاریخی ورثے اور اپنی ثقافت کو آنے والی نسلوں تک پہنچانا اہم ہوگا۔
وزیر موصوف نے سیریل کے پس پردہ کام کرنے والے عملے کی مستعدی کا سراہا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سے دولت تک، ثقافت سے حکمرانی تک، تاریخی طور پر بھارت نوآبادیاتی طاقتوں سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ تھا، لیکن بھارت کے بارے میں ایک غلط بیانیہ تیار کیا گیا اور لوگوں میں احساس کمتری پیدا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیریل سوراج ملک کے عوام کی اجتماعی ضمیر سے ہر طرح کے احساس کمتری ختم کر دے گا۔
اس موقع پر متعدد ممبران پارلیمنٹ، وزارت، دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو نیوز کے سینئر افسران موجود تھے۔
پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مینک اگروال نے کہا کہ یہ سیریل دوردرشن کے ساتھ آکاشوانی پر بھی نشر کیا جائے گا۔ جناب اگروال نے اس سیریل کے پس پردہ کارفرما ٹیم کا ان کی وسیع تحقیق اور محنت کے لیے شکریہ ادا کیا۔
سوراج – سوتنترتا سنگرام کی سمگر گاتھا کے بارے میں
سوراج 75 قسطوں پر مشتمل ایک سیریل ہے جو 4 کے / ایچ ڈی کوالٹی میں تیار کیا گیا ہے اور 14 اگست سے ہر اتوار کو رات 9 سے 10 بجے تک دوردرشن نیشنل پر نشر ہوگا۔ اسے انگریزی کے ساتھ ساتھ نو علاقائی زبانوں میں ڈب کیا جا رہا ہے۔ علاقائی زبانوں میں یہ سیریل تمل، تیلگو، کنڑ، ملیالم، مراٹھی، گجراتی، اڑیہ، بنگالی اور آسامی میں 20 اگست سے دوردرشن کے علاقائی چینلوں پر نشر کیا جائے گا۔ 1498 میں واسکو ڈی گاما کی لینڈنگ سے شروع ہونے والا یہ سیریل اس سرزمین کے ہیروز کی زبردست کہانی پیش کرتا ہے۔ اس میں رانی لکشمی بائی، مہاراج شیواجی، تاتیا ٹوپے، میڈم بھیکاجی کاما جیسے معروف مجاہدین آزادی کے ساتھ ساتھ رانی اباکا، بخشی جگ بندھو، تروت سنگ، سدھو مرمو اور کانہو مرمو، شیوپا نائیکا، کنہوجی آنگرے، رانی گیڈینلیو، تلکا ماجھی وغیرہ جیسے بہت سے گمنام ہیروز شامل ہیں۔