محکمہ انکم ٹیکس نے 28 جولائی 2022 کو ایک سابق فنڈ منیجر اور ایک ممتاز میچول فنڈ ہاؤس کے ایکویٹی کے چیف ٹریڈر کے ساتھ متعلقہ شیئر بروکرز، مڈل مین اور انٹری آپریٹرز پر تلاشی اور ضبطی کی کارروائی کی۔ تلاشی کی کارروائی میں ممبئی، احمد آباد، وڈودرا، بھوج اور کولکاتہ میں پھیلے ہوئے 25 سے زیادہ احاطوں کا احاطہ کیا گیا۔
تلاشی مہم کے نتیجے میں دستاویز اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی شکل میں متعدد قابل اعتراض شواہد ملے اور قبضے میں لے لیے گئے۔ تلاشی کے دوران اکٹھے کیے گئے ان شواہد جن میں مختلف افراد کے حلفی بیانات ہیں، سے اس کے طریقہ کار کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ پتہ چلا ہے کہ مذکورہ فنڈ منیجر اور چیف ٹریڈر تجارت سے متعلق مخصوص معلومات بروکرز/مڈل مین اور مخصوص غیر ملکی دائرۂ اختیار میں موجود افراد کے ساتھ شیئر کر رہے تھے۔ بدلے میں ان افراد نے اس طرح کی اطلاعات کا استعمال، اپنے خود کے کھاتے یا اپنے کلائنٹس کے کھاتے میں اس طرح کے شیئروں میں کاروبار کرکے شیئر بازار میں غیر مناسب فائدے کے لیے کیا۔ فنڈ منیجر کے اہل خانہ سمیت ان افراد نے اپنے بیانات میں اعتراف کیا ہے کہ مذکورہ کارروائیوں سے حاصل ہونے والی بے حساب نقدی بنیادی طور پر کولکاتہ میں واقع شیل کمپنیوں کے توسط سے ان کے بینک کھاتوں میں بھیجی گئی تھی۔ ان بینک کھاتوں سے رقم کو بھارت میں موجود کمپنیوں/اداروں اور دیگر کم ٹیکس دائرۂ کار کے بینک کھاتوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ضبط شدہ شواہد اکٹھے کرنے سے سابق فنڈ منیجر، مڈل مین، شیئر بروکرز اور انٹری آپریٹرز کے درمیان گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا ہے۔
نقد قرضوں، فکسڈ ڈپازٹس، غیر منقولہ جائیدادوں اور ان کی تزئین و آرائش وغیرہ میں بڑے پیمانے پر بے حساب سرمایہ کاری کے ثبوت بھی ملے ہیں اور ضبط کیے گئے ہیں۔ 20 سے زائد لاکرز پر روک لگادی گئی ہے۔ اب تک 55 کروڑ روپئے سے زیادہ کی بے حساب جمع رقم ضبط کی گئی ہے۔
مزید تحقیقات جاری ہیں۔