Urdu News

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ کیٹ نے پانچ سالوں میں 91 فیصدکی شرح سے مقدمات نمٹائے ہیں

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس ؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل(کیٹ) نے تین سالوں میں تقریباً 91 فیصد کی شرح  سے مقدمات نمٹائے اور مقدمات کے نمٹانے  کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

کیٹ کے نئے مقرر کردہ چیئرمین جسٹس رنجیت وسنت راؤ مور ےنے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور وزیر اعظم کے حکم کے مطابق مقدمات کے تقریباً صفر زیر التواء کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا، مودی حکومت شفافیت اور ’’سب کے لیے انصاف‘‘ کے لیے پابند عہد ہے اور گزشتہ آٹھ سالوں میں کی گئی عوام دوست اصلاحات سے پورے ملک کو فائدہ ہوا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-1(2)S1T9.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت 2015 سے 2019 تک 91 فیصد سے زیادہ کی شرح سے مقدمات نمٹائے گئے جبکہ یو پی اے کے دور حکومت میں 2010 سے 2014 تک یہ شرح تقریباً 89 فیصد تھی۔ وزیر موصوف نے سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل کے سابق چیئرمین جسٹس ایل نرسمہا ریڈی کی وضاحت کا بھی حوالہ دیا کہ سپریم کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی کے زیر التواء ہونے کے باعث ممبران کی تقرری میں تاخیر کے باوجود  2020 میں ٹربیونل نے 104 فیصدمقدمات نمٹانے  کی شرح  درج کی ۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ کووڈ کے متاثر کن اثرات کے باوجود، کیٹ کے بنچوں نے آن لائن میکانزم کے ذریعہ  مقدمات کو نمٹانے کی پوری کوشش کی۔ 2020 اور 2021 میں وبائی صورتحال کے دوران مجموعی طور پر 55,567  معاملات سامنے آئے۔ منفی صورتحال کے باوجود، تقریباً 30,011 مقدمات کو نمٹا دیا گیا،اس طرح  54 فیصد مقدمات نمٹائے گئے ۔ 2021 میں مقدمات کے نمٹانے کی شرح 58.6 فیصد تھی اور یہ اس حقیقت کے باوجود تھا کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے تقریباً 18,845 پرانے زیر التوا مقدمات کیٹ کے  جموں بنچ کو منتقل کیے گئے تھے۔

کیٹ کو مضبوط کرنے کے اقدامات کے بارے میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ اب تک، 33 ممبران کے سلسلے میں سرچ کم سلیکشن کمیٹی(ایس سی ایس سی) کی سفارشات موصول ہوئی ہیں اور 33 ممبران کے سلسلے میں ایک تجویز کیٹ نے مجاز اتھاریٹی کی منظوری حاصل کرنے کے لیے پیش کی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ جولائی 2022 کے آخری ہفتہ میں سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل کی گوہاٹی بنچ اور لکھنؤ بنچ کے کورٹ مع آفس کی عمارت کا سنگ بنیاد اس سمت میں ایک قدم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-2J0QZ.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی ذکر  کیا کہ ریاست جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرنے کے بعد، کیٹ کے دو  بنچ قائم کیے گئے تھے، جو مورخہ 28.05.2020 کے نوٹیفکیشن کے ذریعہ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر  اورلداخ کے ملازمین کے سروس معاملات کے لیے تھے۔ جموں بنچ کو 08.06.2020 سے فعال کر دیا گیا تھا، جبکہ سری نگر بنچ کا افتتاح خود وزیر نے 23.11.2021 کو کیا تھا۔

ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل (کیٹ ) وفاق کے معاملوں سے متعلق عوامی خدمات اورعہدوں پر تعینات ملازم کی سروس کی شرائط سے پیدا ہونے والی شکایات اور تنازعات کے حل کے لیے 01.11.1985 کو 'ایڈمنسٹریٹو ٹربیونلز ایکٹ، 1985' کے تحت قائم کیا گیا تھا ۔کیٹ کے 19 باقاعدہ بنچ ہیں، جن میں سے 17 ہائی کورٹوں کی پرنسپل سیٹوں پر اور بقیہ دو جے پور اور لکھنؤ میں کام کرتے ہیں ۔

کیٹ میں چیئرمین سمیت 70 اراکین(35 عدالتی اور 35 انتظامی)  کی منظور شدہ تعداد ہے ۔ ٹریبونل قوانین ، 2021 کے مطابق، چیئرمین یا تو جوڈیشل ممبر یا ایڈمنسٹریٹو ممبر ہو سکتا ہے۔ اس وقت کیٹ کے چیئرمین، جوڈیشل اسٹریم سے ہیں۔ کیٹ میں ممبران کا انتخاب ٹربیونل کے ممبران کی تقرری سے متعلق ایکٹ/ضابطے کو چیلنج کرنے والے سپریم کورٹ/ہائی کورٹوں میں زیر سماعت مختلف عدالتی مقدمات کی وجہ سے پہلے نہیں کیا جا سکاتھا۔ لہذا، انتخاب کا عمل ٹریبونل ریفارمز ایکٹ، 2021 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے نوٹیفکیشن کے بعد ہی شروع کیا جا سکاہے۔

19 بنچوں میں سے 9 بنچ اپنی عمارتوں میں کام کر رہے ہیں اور 7 بنچ جی پی او میں سی پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ فراہم کردہ جگہوں میں اور 3 کرائے کی عمارتوں میں کام کر رہے ہیں۔ جبل پور بنچ کی عمارت گزشتہ سال مکمل ہوئی تھی اور جبل پور بنچ اپنی نئی عمارت میں26.06.2021 سے کام کر رہی ہے۔ مالی سال 2022-23 کے دوران، لکھنؤ اور گوہاٹی میں اپنی بنچوں کے لیے عمارتوں کی تعمیر کے لیے کیٹ کو 25.00 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

Recommended