نئی دہلی، 7 اگست (انڈیا نیرٹیو)
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ایک بار پھر تاریخ رقم کی۔ اسرو نے اپنی پہلی چھوٹی سیٹلائٹ لانچ وہیکل ڈیولپمنٹ فلائٹ -1 (ایس ایس ایل وی-ڈی1) کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ہے۔ ایس ایس ایل وی راکٹ کو اتوار کی صبح 9.18 بجے آندھرا پردیش کے شری ہری کوٹا واقع ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا۔یہ لانچ ہندوستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ”آزادی کا امرت مہوتسو“ کے موقع پر کیا گیا ہے۔اسمال سیٹلائٹ لانچ وہیکل کے ساتھ دو سیٹلائٹس 'ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ-02' (ای او ایس-02) اور آزادی سیٹ سیٹلائٹ لے کر جا رہے ہیں۔ ای او ایس-02 کا وزن 142 کلوگرام ہے۔ یہ 10 ماہ تک خلا میں کام کرے گا۔ جبکہ آزادی سیٹ آٹھ کلو کیوب سیٹ ہے۔
کیوں خاص ہے اسرو کا یہ مشن؟
اسرو نے خلا میں سستی سواری کی پیشکش کرنے اور بڑھتے چھوٹے سیٹلائٹ لانچ مارکیٹ میں حصہ داری حاصل کرنے کےمقصد سے بھارت کا پہلا اسمال سیٹیلائٹ لانچ یان (ایس ایس ایل وی) لانچ کیا ہے۔ اس سے قبل اسرو نے سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کے لیے پی ایس ایل وی (پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل) اور جی ایس ایل وی (جیو سنکرونس لانچ وہیکل) کا استعمال کیا تھا۔
کیا ہے خاصیت
ایس ایس ایل وی کی لمبائی 34 میٹر ہے۔ یہ وار ہارس پی ایس ایل وی سے 10 میٹر چھوٹا ہے اور 500 کلوگرام تک کے پے لوڈ کو 500 کلومیٹر پلانر آربٹ میں ڈال سکتا ہے۔ چونکہ ایس ایس ایل طی 120 ٹن کے سیٹلائٹ لانچ کے لیے ہے، جب کہ پی ایس ایل وی میں 320 ٹن ہے۔ ایس ایس ایل وی اپنے چوتھے مرحلے میں مائع سے چلنے والے ویلوسٹی ٹرمنگ ماڈیول (وی ٹی ایم) کا استعمال کرتا ہے اور پھر سیٹلائٹ کو مدار میں رکھتا ہے۔
کم لاگت والی ایویونکس سسٹم ہے ایس ایس ایل وی
سیگمنٹ اسیمبلی کو کم کرنے اور انٹیگریشن ٹائم لانچ کرنے کے لئے ایک اوپن جوائنٹ اسٹرکشر والا بوسٹر موٹر سیگمینٹ ایس ایس ایل وی کے ابتدائی فوائد میں سے ایک ہے۔اس کے علاوہ اس میں اس میں تجارتی طور پر دستیاب، صنعتی طور پر تیار کردہ اجزاء کے ساتھ ساتھ فوری اسمبلی اور لانچ کے لیے یکساں انٹر اسٹیج مشترکہ ڈھانچہ کے ساتھ چھوٹا، کم لاگت والی ایویونکس نظام ہے۔ ایس ایس ایل وی میں مکمل طور پر اندرون خانہ الیکٹرو مکینیکل ایکٹیوایٹرس، ایک ملٹی سیٹلائٹ ایڈیپٹر ڈیک اور ملٹی سیٹلائٹ ہاؤسنگ کے ساتھ ایک ڈیجیٹل کنٹرول سسٹم بھی شامل ہے۔
آزادی سیٹلائٹ کو طالبات نے ڈیزائن کیا ہے
ہندوستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ”آزادی کا امرت مہوتسو“ کے موقع پر، ملک بھر کے سرکاری اسکولوں کی طالبات نے آزادی سیٹ سیٹلائٹ کو ڈیزائن کیا ہے۔ آزادی سیٹ میں 75 مختلف پے لوڈ ہیں، جن میں سے ہر ایک کا وزن تقریباً 50 گرام ہے۔ ملک بھر کے دیہی علاقوں کی طالبات کو ان پے لوڈس کی تعمیر کے لیے اسرو کے سائنسدانوں نے رہنمائی کی تھی، جنہیں 'اسپیس کڈس انڈیا کی طلبا ٹیم نے مربوط کیا تھا۔
تصویریں کلک کرنے کے لیے سیلفی کیمرہ
انڈین نیشنل سینٹر فار اسپیس پروموشن اینڈ اتھارٹی کے مطابق، آزادی سیٹ کے پاس اپنے سولر پینلز اور لورا (لانگ رینج کمیونیکیشن) ٹرانسپونڈر کی تصویریں کلک کرنے کے لیے ایک سیلفی کیمرہ ہے۔
ای او ایس- 02خلا میں 10 ماہ تک کام کرے گا
ای او ایس- 02کا استعمال جیو انوائرمینٹل اسٹڈیز، فاریسٹری، ہائیڈرولوجی، زراعت، مٹی اور ساحلی مطالعہ کے شعبوں میں ذیلی ایپلی کیشنز کے لیے تھرمل بے ضابطگیوں پر معلومات فراہم کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ یہ 10 ماہ تک خلا میں کام کرے گا۔