افغانستان میں ایک دھماکے میں پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے پانچ رہنما مارے گئے ہیں۔ افغانستان کے مشرقی صوبہ پختونمیں ایک دھماکے میں ٹی ٹی پی کے اعلیٰ کمانڈر عمر خالد خراسانی سمیت چار کمانڈر ہلاک ہو گئے ہیں۔ ٹی ٹی پی کے انٹیلی جنس چیف عبدالرشید صوبہ کنڑ میں ایک دھماکے میں مارے گئے۔
کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے چار اعلیٰ کمانڈر صوبہ پختون خواکے ضلع برمل میں میٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ جس گاڑی میں یہ لوگ جا رہے تھے اس میں ٹی ٹی پی کے اعلیٰ کمانڈر عمر خالد خراسانی کے علاوہ تین دیگر کمانڈر عبدالولی محمد، مفتی حسن اور حافظ دولت خان بھی تھے۔ ان کی گاڑی میں اچانک دھماکہ ہوا اور چاروں کمانڈر مارے گئے۔
قبائلی ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے خراسانی کو ٹی ٹی پی کا سرکردہ دہشت گرد سمجھا جاتا تھا۔ یہ دہشت گرد گروہ پورے پاکستان میں شریعت کا نفاذ چاہتا ہے۔ خراسانی کے سر پر ایک کروڑ روپے کا انعام رکھا گیا۔ اورکزئی قبائلی ضلع سے تعلق رکھنے والا حافظ دولت گروپ کا ایک اہم رکن اور خراسانی کے قریب تھا، جب کہ مفتی حسن کا تعلق مالاکنڈ ڈویژن سے تھا اور اس نے اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد تنظیم کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی سے بیعت کی تھی۔