جموں،11 اگست (انڈیا نیرٹیو)
مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر زیرو لائن سے متصل چومار گاؤں کے لوگ اپنے حب الوطنی کے جذبے سے چین کو منھ توڑ جواب دے رہی ہیں۔ چین کے سرحدی علاقوں میں بھارت ماتا کی جے کے فلک شگاف نعرے گونج رہے ہیں۔
واضح ہو کہ آزادی کے امرت مہو تسو کے حصے کے طور پر لداخ کے ہر حصے میں ترنگا لہرانے کے پروگرام ہو رہے ہیں۔ مشرقی لداخ میں سو موری جھیل کے جنوب میں چومار گاؤں 16,000 فٹ سے زیادہ کی بلندی پر ہے۔ اس ناقابل رسائی علاقے پر بری نظر رکھنے والے علاقے کے عوام کو گمراہ کرنے کی چین کی تمام سازشیں ناکام ہو چکی ہیں۔ لداخی لوگوں میں ترنگا لہرانے اور حب الوطنی کے نعرے لگانے کا عجب بھی جوش نظر آرہا ہے۔ گاؤں والوں نے ترنگا لہرا کر چین کو پیغام دیا کہ ان کی ہر سازش ناکام ہوگی۔
فوج ضلع انتظامیہ کے ساتھ مل کر مغربی لداخ میں چین کا سامنا کرنے والے گاوں اور پاکستان کا سامنا کرنے والے مشرقی لداخ میں لوگوں کو حب الوطنی کا مظاہرہ کرنے کے مواقع دے رہی ہے۔ مغربی لداخ میں سیاچن گلیشیئر کے بیس کیمپ پرتاپورہ میں ترنگا لہرانے کا پروگرام منعقد ہوا۔ آرمی گڈ وِل اسکول کے بچوں نے ترنگا لہرانے کے ساتھ وندے ماترم، بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگائے۔ فوج کی مدد سے تْرتک میں لائن آف کنٹرول سے متصل تھانگ گاؤں میں اسکولی بچوں نے آزادی مارچ کے ساتھ گاؤں میں ترنگا لہرایا۔ چشول میں منعقدہ پروگرام کے دوران فوج نے اسکول کے بچوں کو ملک کی آزادی کے لیے فوجیوں کی قربانیوں پر مبنی فلم دکھائی۔ نوبرا ویلی میں کوہان والے اونٹوں پر ترنگا لہرانے کے لیے ریلی نکالی گئی۔ فوجیوں نے اسکولی بچوں کے ساتھ مل کر ترنگا لہرایا۔
لداخ میں اس طرح کے پروگرام مقامی سطح پر فوج کی بٹالین کر رہے ہیں۔ اس وقت فوج کے کوہ پیماؤں کا ایک گروپ لیہہ میں ناقابل رسائی چوٹیوں کو سر کر رہا ہے جو فوجیوں کی ٹیم ترنگا لے کر سائیکل مہم پر گئی تھی۔ لیہہ ہل کونسل بھی لوگوں کو ترنگا لہرانے کی ترغیب دے رہی ہے۔ لوگوں کو ترنگا فراہم کرنے کے لیے لیہہ اور کرگل اضلاع میں بھی کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ لیہ ہل کونسل کی چیف ایگزیکٹو کونسلر تاشی گیلسن کا کہنا ہے کہ 13 سے 15 اگست تک لداخ میں ترنگا مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ لوگوں میں کافی جوش و خروش دکھائی دے رہا ہے۔ ترنگا لہرانے کے پروگرام زوروشور سے جاری ہیں۔