ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج،بارہ بنکی،یوپی
آج ہم ایک ایسے شاعر سے آپ سب کا تعارف کرارہے ہیں جو کم عمری میں ہی دلی جذبوں کے احساس کا سمندر اپنی ذات میں لےکر ابھرا ہے اس فنکار کو ادبی دنیا ” ذکی طارق “ کے نام سے جانتی ہے ، ذکی طارق اپنے نام کے تناسب سے نہایت ذہین فنکار ہیں ان کی شاعری میں روایت اور جدت کا حسین امتزاج ملتاہے ۔ مسلسل اپنی مشاقی اور محنت کی بدولت پختہ کاری کی دولت سے مالا مال ہوکر بہترین اور عدیم المثال شعر کہنے کا ملکہ رکھتے ہیں، جشن آزادی کے موقع پر ان کا کلام ’’ نغمۂ حب الوطنی‘‘ پیش خدمت ہے۔ جس سے ذکی طارق کی پختگی سے آپ سب واقف ہو سکیں گے۔
نغمۂ حب الوطنی
دنیا، تیرا آئینہ ہندوستاں
کتنا پیارا ہے مرا ہندوستاں
کیوں نہ ہو یکتائے عالم حسن میں
تُو تو ہے جنت نما ہندوستاں
کاش لکھ دیتا خدا ایسا نصیب
تجھ پہ ہو جاتے فدا ہندوستاں
اس جہاں کے اتنے سارے ملکوں میں
کون ہے ثانی ترا ہندوستاں
کس قدر شفاف ہے جاں بخش ہے
تیرا پانی اور ہوا ہندوستاں
دیکھو تو دنیا کے نقشے کو ذرا
پھول جیسا ہے کھلا ہندوستاں
فخر کرتا ہوں کہ میرا ملک ہے
خوب صورت خوشنما ہندوستاں
اس کے آگے دنیا اب جچتی نہیں
دل کو اتنا بھا گیا ہندوستاں