Urdu News

پاکستان کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پرمنایا گیا

پاکستان کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پرمنایا گیا

پاکستان کا 76 واں یوم آزادی ' یوم سیاہ' کے طور پر منایا گیا ۔ پاکستان کے  عوام، سیاسی کارکنوں اور اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابقشمالی اور جنوبی وزیرستان میں لوگ عرصہ دراز سے دہشت گردی کی آگ میں جل رہے ہیں۔ طالبان اور اسلامک اسٹیٹ جیسی خوفناک دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی نے ان کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور پاکستانی سیکورٹی ایجنسیاں انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

ملک بھر میں اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں لاہور ہاکی سٹیڈیم میں ’’حقیقی آزادی‘‘ شو کے لیے بڑا پاور شو کیا، دوسری جانب تحریک لبیک پاکستان نے ریلی نکالی۔ لیاقت باغ سے فیض آباد راولپنڈی ’’نظریہ پاکستان کانفرنس اور ریلی‘‘ کے نام سے عمران خان نے پورے پاکستان میں اپنے کارکنوں کو اپنے لاہور جلسے میں شامل ہونے کی دعوت دے دی۔

پی ٹی آئی کے حامیوں نے عمران خان کا جلسہ سننے کے لیے کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں سکرینیں بھی لگا دیں۔ ٹی ایل پی نے لیاقت باغ سے فیض آباد انٹر چینج تک نظریہ پاکستان مارچ اور کانفرنس کا بھی انعقاد کیا، اس مقصد کے لیے ٹی ایل پی کے کارکنوں نے راولپنڈی میں فیض آباد اور مری روڈ بند کر دی، دونوں جماعتوں کے جلوسوں کے باعث لاہور اور جڑواں شہروں کی سڑکیں بلاک کر دی گئیں۔ سارا دن ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا اور لوگ گھنٹوں پھنسے رہے۔عمران خان نے 75 واں یوم آزادی منانے کے لیے لاہور میں زبردست پاور شو کیا اور ایک بار پھر حقیقی آزادی پر زور دیا۔

 اس پارٹی کے لیڈروں پر بدعنوانی کا الزام لگایا اور ان پر امریکہ کی غلامی کا الزام لگایا۔ لیکن ساتھ ہی عمران خان نے واضح کیا کہ وہ امریکہ مخالف نہیں ہیں۔ وہ امریکہ سے دوستی چاہتے ہیں یہ عمران خان کا امریکہ کے حوالے سے اپنے سابقہ موقف سے تازہ ترین تبدیلی ہے، اس سے قبل عمران خان نے امریکہ پر اپنے خلاف سازش کا الزام لگایا اور امریکہ کی غلامی نہ کرنے کا زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ کچھ لوگ پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان تصادم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ بنگال کی سب سے بڑی جماعت اور پاک فوج کے درمیان جھڑپوں کا نتیجہ سقوط ڈھاکہ کی صورت میں نکلا۔

Recommended