مولانا محمد الیاس اور ان کی تبلیغی تحریک
معصوم مرادآبادی
میرے حقیقی ماموں مولانا محمدعبدالملک جامعی کا شمار تبلیغی جماعت کے بانی ارکان میں ہوتا ہے۔ان کی زندگی کا بیشتر حصہ دعوت وتبلیغ کے کاموں میں بسر ہوا۔وہ مرادآباد میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم وتربیت بجنور میں ہوئی اور اعلیٰ تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں حاصل کی‘جہاں انھیں مولانا محمدعلی جوہر اور ڈاکٹر ذاکر حسین کا قرب حاصل رہا۔ اسی زمانے میں وہ بانی تبلیغی جماعت حضرت مولانا محمدالیاس کاندھلویؒ کے رابطے میں آئے اور ان ہی کے ہوکر رہ گئے۔مولانا محمدالیاسؒ کے ایماء پر ملک و بیرون ملک کے کئی شہروں میں پہلی بارجماعتیں لے کر گئے۔
مولانا محمدالیاس ؒکے بعد تبلیغ میں ان کا قریبی تعلق مولانا محمد یوسف کاندھلوی ؒ، شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا کاندھلوی مہاجر مدینہ اور مولانامحمد انعام الحسن کاندھلوی ؒسے رہا۔ آزادی سے ایک سال پہلے 1946میں انھوں نے مدینہ منوّرہ ہجرت کی اورباقی زندگی وہیں گزاری۔ 1991 میں وہیں انتقال فرمایا اور جنت البقیع میں مدفون ہوئے۔
زیرنظر کتاب مولانا محمدعبدالملک جامعی کے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو انھوں نے بانی تبلیغ مولانا محمدالیاس ؒ کے ساتھ پیش آئے واقعات اور اپنے یادگار تبلیغی اسفار کے بارے میں لکھے تھے۔ان میں بیشتر مضامین پچاس ساٹھ برس پہلے لکھے گئے ہیں۔ دوچار مضامین ہی شائع شدہ ہیں، باقی سب یونہی برسوں سے مدینہ میں رکھے ہوئے تھے۔ ان مضامین کو مدینہ میں ان کے ذخیرے سے حاصل کرکے میں نے بڑی محنت سے مرتب کیا ہے۔
مولانا محمدعبدالملک ۔اس کتاب میں پیش آمدہ واقعات کو ایسے دلچسپ انداز میں بیان کیا ہے کہ انھیں پڑھتے ہوئے عجیب وغریب ایمانی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔تمام تحریریں ایمان افروز اور روح پرور ہیں۔اس کتاب میں جہاں انھوں نے تبلیغی جماعت سے اپنی وابستگی کی پوری داستان بیان کی ہے تو وہیں مولانا محمدالیاس صاحب ؒ کے ساتھ پیش آئے ایمان افروز واقعات کو بڑے دل نشین انداز میں بیان کیا ہے۔’معرکہ حیدرآباد‘ کے عنوان سے انھوں نے جنوبی ہند میں پہلی جماعت لے جانے کی روداد بہت تفصیل سے بیان کی ہے۔ اس کے علاوہ ’انڈونیشیا کے تبلیغی سفر‘ کا نقشہ کھینچا ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ عورتوں میں تبلیغ کی داغ بیل کیسے پڑی اور کن خواتین نے اس کا بیڑہ اٹھایا۔ انہوں نے اپنے عجیب وغریب سفر حج کی روداد بھی بیان کی ہے۔اس کتاب میں اکابرین تبلیغ کاتفصیلی تذکرہ ہے۔
کتاب کے آخر میں مولانا محمد عبدالملک جامعی کا تفصیلی تعارف بھی شامل کردیا گیا ہے تاکہ ان کی زندگی کے مختلف گوشوں سے آپ واقف ہوجائیں۔ کتاب میں ان کا ’وصیت نامہ‘ بھی شامل ہے، جو پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے اور اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے نیک بندوں کا اصل اثاثہ کیا ہوتاہے اور وہ اپنی میراث کس انداز میں تقسیم کرتے ہیں۔اس بیش قیمت کتاب کا دیباچہ مولانا محمد الیاس ؒکے خانوادے کی انتہائی ذی علم شخصیت مشفق و مہربان مولانا نورالحسن راشد کاندھلوی نے تحریر کیا ہے۔