کیرالہ سے مکہ مدینہ تک 8600 کلومیٹر کا سفر طے کرنے والے شہاب چتور کا اجمیرمیں خواجہ غریب نواز کے مزار شریف کی زیارت کے دوران خادم سے تنازعہ ہوگیا۔ معاملہ اس قدر شدت اختیار کر گیا کہ درگاہ کے خادموں کی تنظیم انجمن کے سیکرٹری سرور چشتی کو میڈیا کے سامنے بیان جاری کر کے معافی مانگنی پڑی اور یہی نہیں انہوں نے متعلقہ خادم کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا اورواقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔
معلومات کے مطابق 17 اگست کو شہاب چتور روپن گڑھ کے راستے اجمیر پہنچے، جہاں انہوں نے خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ پر حاضری دے کر آگے سفر کرنے کی دعا کی۔ شہاب چتور نے بغیر کسی اطلاع کے درگاہ پر حاضری دی۔ اس دوران کچھ میڈیا اہلکار بھی ان کے ساتھ تھے۔ کہا جاتا ہے کہ جب شہاب چتور درگاہ شریف میں خواجہ صاحب کی قبر کے سامنے سر جھکائے دعاکر رہے تھے تو مزار شریف میں موجود خادم نے شہاب کے سر پر ہاتھ رکھا۔ شہاب نے ہاتھ ہٹایا تو خادم نے تبصرہ کرنا شروع کر دیا۔ پھر شہاب کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔
پھر شہاب نے خادم کا ہاتھ ہٹایا اوردعاکرتے ہوئے اسے اشارہ کیا کہ اسے پریشان نہ کرو، تب بھی خادم باز نہیں آیااور تبصرہ کیا اور اسے ٹھیک سے دعامانگنے کی اجازت نہ دی۔ خادم نے کہا کہ یہاں صرف خادم دعامانگتے ہیں۔ خادم نے نازیبا زبان میں شہاب کو اشارہ کیا کہ وہ فوراً مزار شریف سے نکل جائے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد درگاہ کمیٹی نے بھی کارروائی کی اور درگاہ کمیٹی سے اس کی شکایت کی۔ آخر کار درگاہ کے خادموں کی تنظیم انجمن کے سیکرٹری کو واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ساتھ متعلقہ خادم کے خلاف کارروائی بھی کی جائے۔