سلطان دہلی کی بارگاہ، درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کے سجادہ نشین حضرت خواجہ احمد نظامی سید بخاری صاحب (ابن پیر ضامن نظامی سید بخاری) ہفتوں علیل رہنے کے بعد آج جمعرات کو اسلامی سال 1444ھ 19 محرم کی صبح انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال سے اہل خانہ، نظامی خاندان اور بخاری خانوادہ کے ساتھ وابستگان اہل طریقت مریدین اور متوسلین میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ درگاہ شریف کی شاہی مسجد کے امام سید منہاج الاسلام نظامی نے نماز جنازہ پڑھائی اور ضامن المساجد سے متصل پیر ضامن نظامی صاحب کی قبر کے بغل میں تدفین ہوئی۔ ان کے صاحب زادے پیر زادہ سید فرید احمد نظامی نایب سجادہ نشین نے بتایا کہ والد صاحب چند ہفتوں سے شدید بیمار تھے اور مسلسل بستر علالت پر تھے اور آج 86 سال کی عمر میں خدا کو پیارے ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ ان کے چھوڑے ہوئے مشن کو ہم بحسن و خوبی مکمل کرنے کی کوشش کریں گے اور ہمارے لئے آسان بھی ہے کیونکہ والد صاحب نے اپنی نگرانی اور پشت پناہی میں ہمیں بہت سیکھنے کا موقع دیا ہے، سید فرید احمد نظامی نے دعائے مغفرت کی درخواست کی اور بتایا کہ سویم کی فاتحہ ہفتے کو صبح گیارہ بجے درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء میں ہوگی۔
حضرت کی سرپرستی میں قایم مدرسہ محبوب الٰہی کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد جنید عالم قادری نظامی نے بتایا کہ ابھی شروع سال میں 17 جنوری کو پیر زادہ سید فرید احمد نظامی کی والدہ محترمہ سیدہ راشدہ احمد نظامی کا انتقال ہو گیا تھا، اب آپ کے والد محترم خدا کو پیارے ہو گئے اور آپ والدین کی رحمتوں شفقتوں سے محروم ہو گئے لیکن خدا کی مرضی اور نظام قدرت کے تحت صبر و تسلیم اور دعائے مغفرت ہم سب کی جانب سے میت کا حق ہے جسے اب ہمیں پورا کرنا چاہیے۔ ماہ نامہ کنزالایمان دہلی کے مدیر اعلیٰ مولانا محمد ظفر الدین برکاتی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت بڑے سادہ لباس، خاموش طبیعت اور منکسرالمزاج تھے اور سب کی خیر خواہی کا خیال رکھتے۔ آپ کی موجودگی اور سرپرستی میں حضرت محبوب الٰہی اور حضرت امیر خسرو کے عرس میں ہر سال مقالہ اور منظوم منقبتی خراج عقیدت پیش کرنے اور شب معراج کے علاوہ بسنت کی محفل میں خطاب کرنے کا شرف حاصل رہا ہے۔ جہاں مدرسہ محبوب الٰہی کے طلبہ ہمیشہ قرآن پاک کی تلاوت میں مشغول رہتے ہیں، آپ کو بھی انہی کی قبر سے متصل دفن کیا گیا ہے۔